اردو

urdu

کانگریس کے رہنما اور رکن اسمبلی کا انتقال

بہار کے سابق وزیر اعلی کرپوری ٹھاکر کو سال 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں شکست دینے والے کانگریس کے سینئر لیڈر اوربچھواڑا سے رکن اسمبلی رام دیو رائے کا سنیچر کو راجدھانی پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں انتقال ہو گیا۔ وہ 77 برس کے تھے۔

By

Published : Aug 29, 2020, 5:17 PM IST

Published : Aug 29, 2020, 5:17 PM IST

رام دیو رائے
رام دیو رائے

خاندانی ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ رام دیو رائے گزشتہ دو برسوں سے پروسٹیٹ کینسر سے دو چار تھے۔ حالانکہ اس کے باوجود وہ سیاست میں سرگرم تھے اور گزشتہ ہفتہ بھاگلپور میں پارٹی کے پروگرام میں شامل ہوئے تھے۔


گزشتہ کئی مہینوں سے ا ن کی طبیعت خراب تھی۔ پیرکی رات ان کی حالت سنگین ہونے کے بعد انہیں پٹنہ کے ایک نجی اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران سنیچر کو ان کا انتقال ہو گیا۔ بیگوسرائے ضلع کے شیرپور شیلوری گاؤں میں 05 جنوری 1943 کو پیدا ہونے والے مسٹر رائے کے اہل خانہ میں اہلیہ، دو بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں۔


مسٹررائے کے انتقال سے بہارکانگریس میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ کانگریس کے لیڈروں نے اپنے غم کا اظہار کیا ہے۔ بہارکانگریس کے صدر ڈاکٹر مدن موہن جھا نے ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ’’بچھواڑا کے رکن اسمبلی اور ہم سب کے سرپرست رام دیو رائے نہیں رہے۔ انہیں دل کی گہرائیوں سے خراج عقیدت۔‘‘

کورونا کی وجہ سے گھروں میں ہی عزاداری محدود


کانگریس لیجس لیچر پارٹی کے لیڈر سدانند سنگھ نے اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسٹر رائے کے انتقال سے پارٹی کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ قانون ساز کونسلر پریم چند مشرا نے کہا کہ ’’مسٹر رائے کے انتقال کی خبر سن کرپریشان ہوں۔ ان کے انتقال سے سیاست اور سماجی شعبہ کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔‘‘


بہارکانگریس کے انچارج اور راجیہ سبھا سے رکن پارلیمنٹ شکتی سنگھ گوہل نے ٹوئٹ کیا کہ ’’بہار کانگریس کے سینئر لیڈر، سابق رکن پارلیمنٹ، سابق وزیر اور موجودہ رکن اسمبلی رام دیو کے انتقال کی خبرسے غم زدہ ہوں۔ وہ بہت ہی اچھے عوامی خدمت گار تھے۔ ان کے انتقال سے بہارکی سیاست کو زبردست نقصان ہوا ہے۔ ان کی روح کو چین نصیب ہو۔ میری دل ہمدردی ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details