گزشتہ دو انتخابات میں اس سیٹ پر کانگریس کے اجیت شرما نے آسانی سے جیت حاصل کر لی تھی لیکن سید علی شاہ کے میدان میں آنے سے اجیت شرما کی مشکلیں بڑھ گئی ہیں۔
'پارٹی کے باغی امیدوار کانگریس- بی جے پی کیلئے پریشانی' کانگریس سے بغاوت کے اسباب پر بات کرتے ہوئے سید علی شاہ سجاد کا کہنا ہے کہ' کانگریس پارٹی کو صرف مسلمانوں کا ووٹ چاہئے لیکن ٹکٹ دینےکی باری آئے گی تو نہیں دیں گے۔ لہذا وقت کا تقاضہ ہے کہ مسلمانوں کو کانگریس سے آزاد ہونا پڑے گا اور اسی مقصد کے تحت وہ میدان میں اترے ہیں۔
ادھر ناتھ نگر اسمبلی حلقہ جو بھاگلپور شہر سے متصل اسمبلی حلقہ ہے پچھے پانچ اسمبلی انتخابات میں اس پر جے ڈی یو یعنی جنتا دل یو کا قبضہ رہا ہے مسلم اور یادو اکثریت والے اس اسمبلی حلقہ پر اس بار ایل جے پی نے جے ڈی یو کیلئے مشکلیں کھڑی کر دی ہیں۔
ناتھ نگر حلقہ سے ایل جے پی نے امر سنگھ کشواہا کو میدان میں اتارا ہے وہ اور ان کی پارٹی کارکنان اپنی جیت کا دعوی کر رہے ہیں۔ ایک طرف وہ اقتدار سے بی جے پی اور 'جے ڈی یو' اتحاد والی نتیش حکومت کو اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں تو دوسری طرف وہ مودی کی مقبولیت پر ووٹ بھی مانگ رہے ہیں
ادھر بی جے پی امیدوار روہت پانڈے کیلئے بھاگلپور کے سابق میئر دیپک بھوانیہ اور ایل جے پی کے امیدوار راجیش ورما نے مشکلیں کھڑی کر رکھی ہیں۔ ایسے میں راجیش ورما بی جے پی سے مستعفی ہوکر ایل جے پی کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہیں یعنی بی جے پی کیلئے راہ آسان نہیں ہے۔
مزید پرھیں:
آپ کو بتا دیں کہ بھاگلپور اسمبلی حلقہ میں کل ووٹروں کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 3 سو 49 ہے، جس میں مرد ووٹروں کی تعداد 1 لاکھ 60 ہزار 31 ہے، جبکہ خواتین ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ 43 ہزار 3 سو 10 ہے، جس میں تقریبا ایک لاکھ بیس ہزار مسلم ووٹرز ہیں۔ یعنی جس طرف مسلمانوں کا رجحان ہوگا اس کی جیت آسان ہوسکتی ہے۔ لیکن اس بار باغیوں کے میدان میں آنے سے بی جے پی اور کانگریس دونوں کیلئے مشکل کھڑی ہوگئی ہے۔