ریاست کرناٹک کے شہر گلبرگہ کی مسجد جعفریہ میں شیعہ رہنماؤں کی جانب سے وسیم رضوی کے بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اس موقع پر شیعہ برادری کے مولانا سید علی رضوی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وسیم رضوی نے قرآن مجید سے 26 آیتوں کو نکالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں عر ضی داخل کر کے اللہ کی مقدس کتاب کے ساتھ گستاخی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرآن مجید واحد آسمانی کتاب ہے جو عالمی سطح پر ایک ہے۔ اس میں زِیر و زَبر کا بھی فرق نہیں آیا اور نہ ہی گزشتہ 14 سو سالوں سے اس میں کوئی ترمیم ہوئی ہے اور نہ ہی کسی ترمیم کی کوئی گنجائش ہے۔ اللہ نے خود اس کتاب کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے۔
وسیم رضوی کا شیعہ برادری سے تین برس پہلے ہی بائیکاٹ کردیا گیا تھا۔ تاہم وسیم رضوی کا تعلق شیعہ برادری سے نہیں ہے۔
شیعہ، سنی اور تمام عالم اسلام قرآن مجید پر ایک ہی عقیدہ رکھتے ہیں اور مسلم نام وسیم رضوی رکھنے سے کوئی مسلمان نہیں ہوسکتا بلکہ مسلمان وہ ہے جو اپنے عمل اور عقیدہ سے پہچانا جاتا ہے۔