کرناٹک ریاست میں 54 ہزارایکڑ اوقاف کی جائداد میں سے 29 ہزار ایکڑ پر ناجائز قبضے ہوئے ہیں جو 2012 کے مطابق تقریباً ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کی ملکیت کی تھی اور اب 8 برسوں بعد اس کی قیمت میں کئی گنہ زیادہ ہوا ہے۔
کرناٹک اسمبلی میں اوقاف کے متعلق رپورٹ پیش اس رپورٹ کو اسمبلی میں ٹیبل ہونے پر ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں مذکورہ ریپورٹ کو مرتب کرنے والے انور مانیپاڈی نے بتایا کہ گزشتہ 8 برسوں سے ان کی ایک طویل جدوجہد رہی، جس کا نتیجہ آج آیا ہے۔ انور مانیپاڈی نے ریاست کے متعدد معروف سیاسی رہنماؤں کے نام لئے جنہوں نے ان اوقاف کی جائدادوں کو ناجائز طور پر قبضہ کیا ہے اور ان کا غیر قانونی طور پر غلط استعمال کر رہے ہیں۔ انور مانیپاڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ رپورٹ کے متعلق اسمبلی میں بحث کے بعد اسے سی بی آئی کو تحقیقات کے لئے حوالے کیا جائے تاکہ اس کی اصلیت عیاں ہو۔ اس موقع پر انور مانیپاڈی نے مسلمانوں سے اپیل کی کہ اوقاف کی جائداد جو ملت کا سرمایہ ہے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور حکومت سے وہ اسے جدوجہد کے ذریعے حاصل کریں جس سے ریاست کے غربت کے شکار مسلمانوں کی فلاح و بہبود کی جاسکے۔