کورونا وائرس کی دوسری لہر ابھی ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ بلیک، وائٹ اور یلو فنگس جیسی بیماریوں نے لوگوں کے ذہنوں کو منتشر کردیا ہے۔
بلیک فنگس کے متعلق محکمہ صحت اور متعدد ریاستی حکومتوں نے اس مرض کو وبا کی فہرست میں رکھ کر کارروائی بھی شروع کردی ہے اور اس کے متعلق ڈاٹا بھی جمع کیا جارہا ہے۔
ریاست کرناٹک کے ضلع یادگیر کے ماہر چشم ڈاکٹر پردیپ ریڈی نے کہا کہ لوگوں کو بلیک فنگس سے خوف کھانے کی ضرورت نہیں ہے، کسی بھی طرح کی بیماری کے لیے ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے اور اس بیماری کا علاج کیا جا سکتا ہے اس لیے وقت سے پہلے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈاکٹر ریڈی نے کہا کہ بلیک فنگس کے زیادہ تر کیسز کورونا سے متاثر ہونے والے افراد میں جس کا شگر لیول 300 سے 400 تک پہنچ گیا ہو زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن کی قوت مدافعت زیادہ ہوگی انہیں کوئی بیماری لاحق نہیں ہوگی اور بلیک فنگس بچوں میں نہیں آسکتی ہے۔ ڈاکٹر پردیپ ریڈی نے عوام کو خوفزدہ نہ ہونے اور اپنی صحت کا خاص خیال رکھنے کی اپیل کی۔