ریاست کرناٹک کی حکومت نے ریاست بھر میں عید قرباں کے موقعے پر اونٹ اور گائے کی قربانیوں گائے اور اونٹ کے غیر قانونی ذبیحہ پر عائد پابندی کو سختی سے نافذ کرنے اور اس پر عمل آوری کے لیے ایک سرکلر جاری کیا ہے۔
سرکلر میں سبھی اضلاع کے ڈپٹی کمیشنر کو ضلعی سطح پر ایک کمیٹی تشکیل دینے کو کہا گیا ہے جس کی نگرانی خود دپٹی کمشنر کے حوالے ہوگی۔ اس کمیٹی کی ذمہ داری غیر قانونی طور پر مذکورہ جانوروں کی نقل و حمل اور ذبیحہ پر سختی سے عمل آوری کرانا ہوگا۔
کرناٹک: غیر قانونی ذبیحے کی قربانی پر ہوگی سخت کارروائی واضح رہے کہ ہدایت نامہ میں کرناٹک گائے و مویشیوں کے ذبیحہ و حفاظت اور روک تھام ایکٹ 1964 کا ذکر کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ہائی کورٹ سے 1999 میں جاری کردہ ایک آرڈر کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ریاست میں گائے اور مویشیوں کی ذبیحہ پر مکمل پابندی عائد ہے۔
حکمنامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بھی بات کہی گئی ہے، اس سلسلے میں حکومت نے سبھی ضلع انتظامیہ اور محکمہ پولیس کو ہدایات دی ہے کہ دار الحکومت بنگلورو اور اس کے مضافات میں جانوروں کی غیر قانونی نقل و حمل اور ذبیحہ پر سختی سے نگرانی کی جائے اور غیر قانونی ذبیحہ پر لاگی پابندی کو یقینی بنائے جائے۔
کرناٹک: غیر قانونی ذبیحے کی قربانی پر ہوگی سخت کارروائی حکومت نے اس سرکلر کو متعدد محکموں، محکمہ آمدنی، محکمہ پولیس، آر ٹی او، محکمہ اینمل ہسبنڈری اور بی بی ایم پی بنگلورو کارپوریشن کو بھیجا ہے ان سبھی کو اپنے محکموں کے افسران و اہلکاروں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دینے کی ہدایت دی گئی ہے اور مذکورہ جانوروں کی غیر قانونی نقل و حمل اور ذبیحہ پر عائد پابندی کو یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔