اردو

urdu

By

Published : Dec 10, 2020, 7:26 AM IST

ETV Bharat / city

حزب اختلات کے ہنگامے کے باوجود کرناٹک اسمبلی میں 'گئو کشی مخالف' بل منظور

کانگریس اور جے ڈی ایس کے ارکان اسمبلی نے واک آؤٹ کیا اور الزام لگایا کہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں اس بل کے متعلق کوئی بات نہیں کی گئی تھی۔

karnataka
karnataka

کرناٹک اسمبلی میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود انسداد گئو ذبیحہ بل کو منظور کردیا۔ اس دوران کانگریس و جے ڈی ایس کے ارکان نے اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔

یہ بل اب "کرناٹک پریوینشن آف سلاٹر اینڈ پریوینشن آف کیٹل بل 2020" کہلائے گا جو کلی طور پر گئو کشی پر پابندی عائد کرتا ہے اور جو کوئی گئو اسمگلنگ، غیر قانونی تسکری و گائے پر مظالم کرتے ہوئے پایا جائے گا، اس پر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

حزب اختلات کے ہنگامے کے باوجود کرناٹک اسمبلی میں گو کشی بل منظور
یہ قانون نہ صرف گائے بلکہ بھینس جس کی عمر 12 سال سے کم ہوگی اس کی بھی حفاظت کرے گا۔ اس نئے قانون میں اسپیشل کورٹس قائم کئے جانے کی بات بھی کہی گئی ہے تاکہ معاملے کے متعلق جلد سے جلد سماعت ہو سکے اور فیصلہ سنایا جا سکے۔ اس قانون میں مویشیوں کے تحفظ کے لئے گئوشالہ یا مویشیوں کے قیام کا بھی انتظام ہے اور محکمہ پولیس کو چیکنگ کرنے کے بھی اختیارات دیے گئے ہیں۔


یہ بھی پڑھیں: گئوکشی کا متنازعہ بل کرناٹک اسمبلی میں منظور
واضح رہے کہ یہ بل ایوان میں بنا کسی بحث کے بھارتیہ جنتا پارٹی نے منظور کیا ہے جبکہ اپوزیشن کانگریس اور جے ڈی ایس نے سخت مخالفت کی اور احتجاج میں اسمبلی سے واک آؤٹ کیا۔

اس سلسلے میں اپوزیشن رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ آج ایوان میں کسی نئے بل کو پیش نہیں جائے گا جب کہ پربھو چوہان نے اچانک اسے پیش کیا حالانکہ اس کے متعلق بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھی بات نہیں ہوئی تھی۔

کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یہ نہ سمجھے کہ گئو کشی کا معاملہ اقلیتوں کا ہے، یہ مسئلہ اصل میں پوری کسان برادری کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ گئوکشی قانون 2020 سے کسانوں کو ہراساں کیا جائے گا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details