اردو

urdu

ETV Bharat / city

BJP And Congress Over Azan in Karnataka:کرناٹک میں اذان پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کشیدگی

کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے کہا کہ کانگریس لیڈراور سابق وزیراعلیٰ سدارامیا اورکانگریس کی ووٹ بینک کی سیاست اذان تنازعہ کی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وہ (کانگریس) کسی ایک برادری یا پھر دوسری کمیونٹی کا انتخاب کرتے ہیں۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر سرپرستی کا یہ سلسلہ ٹوٹ گیا تو وہ اوندھے منہ گرجائیں گے۔BJP And Congress Over Azhan in Karnataka

کرناٹک میں اذان پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کشیدگی
کرناٹک میں اذان پر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کشیدگی

By

Published : Apr 5, 2022, 11:04 PM IST

کرناٹک میں اگلے سال ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل، مسجد میں لاؤڈ اسپیکر پراذان کے تعلق سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور کانگریس کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔BJP And Congress Over Azhan in Karnataka

کرناٹک کے وزیر داخلہ اراگا گیانیندر نے کہا کہ کانگریس لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ سدارامیا اور کانگریس کی ووٹ بینک کی سیاست اذان تنازعہ کی وجہ ہے۔ انہوں نے کہا، ’’وہ (کانگریس) کسی ایک برادری یا پھر دوسری کمیونٹی کا انتخاب کرتے ہیں۔ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر سرپرستی کا یہ سلسلہ ٹوٹ گیا تو وہ اوندھے منہ گرجائیں گے۔

گیانیندر نے کہا کہ کانگریس حجاب یا کسی اور معاملے میں کوئی بات نہیں کرتی تاکہ اس کی سازش کے بارے میں شکوک پیدا نہ ہوں۔ انہوں نے کہا، ''تنازعہ پیدا کرنے کے بعد کانگریس میں کوئی بھی حجاب یا کسی اور مسئلے پر بات نہیں کرتا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے انہیں حجاب پر بات نہ کرنے کو کہا ہے۔ کیوں؟ انہیں بات کرنی چاہیے۔ ہے نا؟ اس لئے یہ کچھ بھی نہیں ہے،بلکہ ان کی سازش ہے۔

مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کی طرف سے پورے مہاراشٹر میں لاؤڈ اسپیکروں پر اذان کے خلاف احتجاج میں مسجدوں کے عین سامنے لاؤڈ اسپیکر پر ہنومان چالیسا پڑھنے کی وارننگ کے بعد کرناٹک میں یہ تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

پیر کے روز، دھارواڑ میں شری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے کرناٹک کی مساجد میں اسی طرح اذانوں کی مخالفت کرنے کے لئے مسٹر ٹھاکرے کے نقش قدم پر چلنے کی دھمکی دی۔

گیانیندر کے تبصرے کی مخالفت کرتے ہوئے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے الزام لگایا کہ یہ بی جے پی ہی ہے جس نے اذان کا تنازعہ کھڑا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ بھگوا پارٹی نے لوگوں کے لیے کوئی کام نہیں کیا، اس لیے وہ حجاب، بھگوت گیتا اور اذان جیسے متنازعہ مسائل کو اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا، اراگا گیانیندر وزیر داخلہ کے طور پر پوری طرح ناکام رہے ہیں، کیونکہ بی جے پی نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کوئی کام نہیں کیاہے، وہ اس طرح کے تنازعات پیدا کر رہے ہیں۔ کئی برسوں سے مساجد میں اذان دی جارہی ہے۔ بی جے پی اب اسے مدا کیوں بنا رہی ہے؟

یواین آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details