جموں و کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں واقع شیری نامی گاؤں کی ایک طالبہ نے نئی ایجاد کرکے اپنے علاقے کا نام روشن کیا ہے۔ 16 سالہ شاہدہ بانو نے ایک ایسی چابی تیار کی ہے جس کی مدد سے کوئی بھی شخص اپنی گاڑی کو حادثات اور چوری سے بچاسکتا ہے۔
شاہدہ نے دہلی میں نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن کی طرف سے انسپائر سائنس ایواڑ حاصل کیا ہے۔ شاہدہ بانو نے ایک ایسی چابی تیار کی جس سے ہم اپنی گاڑی کو چوری کرنے سے بچاسکتے ہیں۔ یہ چابی گاڑی کے مالک کے ڈرائیونگ لائسنس اور اس کے فنگر پرنٹس کے ساتھ منسلک رہے گی۔ جب تک گاڑی کا مالک خود چابی لگاکر گاڑی کو اسٹارٹ نہیں کرے گا تب تک گاڑی اسٹارٹ نہیں ہوگی۔
ہر سال دہلی میں ارتھ سائنسز کی طرف سے ایک پروگرام منعقد کیا جاتا ہے جس میں 10 سے 15 سال کے طلبہ حصہ لیتے ہیں۔ اس میں انعام یافتہ بچوں کے ہنر اور صلاحیت کو دیکھا جاتا ہے اس کے بعد ان کو مزید تربیت دی جاتی ہے، تاکہ طلبہ اپنے ہنر کو مزید نکھار سکیں۔
اسی طرز پر اس سال بھی ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں طلبہ نے شرکت کی۔ اس میں شاہدہ بانو نے بھی شرکت کی اور انہوں نے خاص چابی بناکر ایوارڈ اپنے نام کیا۔ شاہدہ کے ایوارڈ ملنے کی خبر ان کے علقے میں پھیل گئی تو علاقہ میں خوشی کا ماحول پھیل گیا۔ اس کے بعد سول انتظامیہ کے ساتھ ساتھ علاقہ بھر کے لوگوں نے شاہدہ اور ان کے اسکول کے پورے اسٹاف کو مبارک باد پیش کی۔