شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی قصبہ گریز میں منائے جانے والے 'گریز فیسٹیول' کے دوسرے روز بھی کئی ثقافتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ فیسٹیول کے دوسرے روز بھی کشمیر ڈیویژنل کمیشنر پندورانگ کے پولے بھی موجود رہے۔
سیاحت اور ثقافت کو فروغ دینے کی غرض سے ہر سال منعقد کئے جانے والے گریز فیسٹیول کا آج دوسرا اور آخری دن ہے۔ کل کی طرح آج بھی سرحدی علاقہ گریز کی خوبصورت نظاروں کے درمیان کئی دلکش ثقافتی پروگرام پیش کئے گئے۔ اس بار مقامی سیاحوں کے ساتھ ساتھ بیرونی ریاست اور بیرونی ممالک سے آئے ہوئے کئی سیاح اس فیسٹیول سے لطف اندوز ہوتے رہے۔
دراصل خوبصورت پہاڑوں، صاف ستھرے چشموں اور جھیلوں، دور تک پھیلے ہرے بھرے میدانوں اور وادی گریز کے بیچوں بیچ بہنے والے کشن گنگا دریا کے سبب یہاں 'ایڈوینچر ٹورزم' کو فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ محکمہ سیاحت اور ضلع انتظامیہ ہر سال اس کا انعقاد کرتی ہے۔ تاہم کووڈ اوردیگر سیاسی صورتحال کے پیش و نظر یہ فیسٹیول دو سال کے بعد منعقد ہوپایا ہے۔ تاہم اس سال غیر یقینی طور پر ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے اس خوبصورت وادی کا رخ کیا۔