وادی کشمیر کی آغوش میں سمانے والی اس جھیل کی خوبصورتی کو اب خطرہ لاحق ہوگیا ہے کیونکہ ضلع بانڈی پورہ کے بونیار علاقے میں جھیل کے کنارے سے تیزی سے مٹی نکالنے کا عمل ان دنوں جاری ہے اور اس عمل سے وولر جھیل کی خوبصورتی کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
وولر جھیل کی خوبصورتی کو خطرہ لاحق مقامی لوگ ٹھیکیداروں کے ذریعہ یہاں کی مٹی نکالنے کے عمل سے سخت ناراض ہیں کیونکہ اس علاقے کے اکثر لوگ مویشی پالن کرتے ہیں اور اپنے بھیڑ بکریوں کو چرانے کے لیے وولر جھیل کے کناروں کا رخ کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ بستی کے لوگ جھیل کے کنارے کو دیگر دیہی فوائد کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں تاہم ان دنوں یہاں کی مٹی نکال کر بڑے بڑے ٹرکوں پر لوڈ کی جارہی ہے جس سے وولر جھیل کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
واضح رہے کہ جھیل کے کناروں سے مٹی نکالنے والے ٹھیکیداروں نے متعلقہ محکمہ سے باضابطہ اجازت نامہ بھی حاصل کیا ہے۔ تاہم مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ وولر جھیل اور اس کے کناروں کی زمین کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ اگر مٹی نکالنے کا سلسلہ یوں ہی جاری رہا تو وولر جھیل کی خوبصورتی بھی عنقریب ختم ہوسکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ بانڈی پورہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وولر جھیل کے آس پاس سے مٹی نکالنے کے عمل پر فوراً روک لگائی جائے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب اس ضمن میں بانڈی پورہ ضلع کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ظہور احمد سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اور اگر اس میں کوئی قصوروار پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔