اس ورکشاپ میں اورنگ آباد شہر کے 180 تعلیم یافتہ افراد کو قانونکے تعلق سے معلومات دی گئی۔
یہورکشاپ مولانا آزاد کالج میں منعقد کیا گیا جس میں ملک کے نامور قانونی ماہرین نے شرکت کی اور حاضرینکو قانون میں باریکیوں کے ساتھ ہونے والی ترامیم کے بارے میں بتایا۔
کول فاؤنڈیشن دہلی کے ڈائریکٹر سہیل کے کے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' ایسوسی ایشنفار پروٹیکٹ سول رائٹس ملک کے مخلتف مقامات پر ورکشاپ منعقد کرنے والی ہے'۔
اس ورکشاپ میں بنیادی حقوق کے تعلق سے معلومات دینے کے بعد ورکشاپ کے آخر میں حصہ لینے والے افراد کو سرٹیفیکیٹ دیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے گاؤں علاقے میں سول اور پولیٹیکل رائٹسز سمیت بنیادی حق کے سلسلے میں لوگوں کی رہنمائی کرے'۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ' اس ورکشاپ کا بنیادی مقصد عام شہری میںقانون کے تعلق سے بیداری لانا ہے تاکہ حقوق انسانی کی خلاف ورزی کی صورت میں وہ مناسب اقدامات کر سکیں'۔
قانونی ماہرین کا ماننا ہے کہ ملک کی اقلیتوں اور پسماندہ طبقوں کے ساتھ اس لیے نہ ناانصافی ہوتی ہے کیونکہ انہیں قانون کی معلومات نہیں ہوتی ہے'۔
اس موقعے پر ماہر قانون ایڈوکیٹ طہور خان پٹھان نے دعوی کیا ہےکہ قانوں سے ناواقفیت کی وجہ سے بیشتر افراد مشکلات کا سامنا کرتے ہیں'۔