ریاست مغربی بنگال کے ضلع بردوان کے آسنسول میں سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری سوریہ کانت مشرا نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کی سخت تنقید کی، انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان زیادہ فرق نہیں ہے، دونوں ایک ہی سکہ کے دو پہلو ہیں، ان سے زیادہ امید نہیں کی جا سکتی ہے۔
ریاست میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر جس طرح سے دل بدل کا کھیل جاری ہے، اس سے صرف اور صرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہی نقصان ہوگا، ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنما ہی ایک دوسرے کی سیاسی جماعت میں شامل ہو رہے ہیں، ان دونوں کے علاوہ کسی دوسرے کو نقصان ہونے والا نہیں ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما سوریہ کانت مشرا نے کہا کہ آج کے ترنمول کانگریس کے رہنما کل کا بی جے پی کہلاتا ہے، آپ آج جس کو ترنمول کانگریس کے رہنما کہتے ہیں دوسرے دن وہ بی جے پی کا جھنڈا لے کر گھومتا ہے۔
سی پی آئی ایم کا ایک بھی رہنما بی جے پی میں شامل ہونے کی اطلاع ملی نہیں ہے، اس کی سب سے بڑی وجہ سی پی آئی ایم ہی واحد پارٹی ہے، جو بی جے پی کو روک سکتی ہے، سی پی آئی ایم برسوں سے بی جے پی کو ریاست میں داخل ہونے سے روکے رکھا ہے، لیکن ترنمول کانگریس نے بی جے پی کے لیے داخلے کا دروازہ کھولی ہے۔
سی پی آئی ایم کے ریاستی جنرل سیکرٹری سوریہ کانت مشرا کا کہنا ہے کہ آج سرکاری طور پر کانگریس نے لفٹ فرنٹ اور کانگریس کے درمیان اتحاد کو گرین سگنل دے دیا، اتحاد کو گرین سگنل ملنے کے بعد اب آگے حکمت عملی تیار کی جائے گی۔