بجبہاڑہ کے پانچپورہ میں قائم مذکورہ اسپورٹس کمپنی، ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان فوضل کبیر کی ہے۔ فوضل کبیر نے اسلامک یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے اپنے والد صاحب کے بیٹ کارخانے کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ بتادیں کہ اس بیٹ کارخانے کی شروعات ان کے والد نے 1974 میں کی تھی۔ بھید کے پیڑ سے نکلنے والے کشمیر وِلو کو فروغ دینے کے حوالے سے فوضل کا کہنا ہے کہ کئی بار بیرون ممالک کا دورہ کیا۔
کرکٹرس کو کشمیر وِلو سے تیار کیے جانے والے بیٹ کی طرف مائل کیا، جس کے بعد ان کی تمام کاوشیں رنگ لائیں اور آخر کار سات سال کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے فوضل نے کہا کہ کشمیر وِلو سے بنے اس کرکٹ بیٹ کو بین الاقوامی سطح تک لے جانے کے لئے انہیں کڑی محنت کرنی پڑی۔
ان کے مطابق کشمیر وِلو پوری دنیا میں صرف دو ہی جگہوں پر ملتے ہیں، جن میں انگلینڈ اور کشمیر سرفہرست ہے۔ اس لئے انہوں نے کشمیر وِلو کو بین الاقوامی سطح پر متعارف کرنے کی بھرپور کوشش کی۔