اردو

urdu

ETV Bharat / city

JK Women Cricket Team: کرکٹ کی جانب لڑکیوں کا بڑھتا رجحان

بیٹیاں قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں۔ دور حاضر میں لڑکیاں ہر میدان میں اپنا لوہا منوا رہی ہیں۔ اسی طرح آج لڑکیوں کا کرکٹ میں رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔ لڑکیاں نہ صرف مقامی بلکہ قومی سطح کے کھیل مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کر رہی ہیں۔ لڑکیوں کا کرکٹ یا دیگر کھیل سرگرمیوں میں حصہ لینا نہ صرف کھیل کود کے نظریہ تک محدود ہے بلکہ یہ خواتین کو با اختیار بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ JK Women Cricket Team

لڑکیوں میں کرکٹ کی جانب بڑھتا رجحان
لڑکیوں میں کرکٹ کی جانب بڑھتا رجحان

By

Published : Jul 31, 2022, 5:41 PM IST

Updated : Jul 31, 2022, 9:13 PM IST

کشمیر میں اب آہستہ آہستہ لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان فرق ختم ہو رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ وقت میں لڑکیاں لڑکوں کے شانہ بشانہ نظر آرہی ہیں۔ اب یہاں کے اسکولوں میں بھی لڑکیوں کے لیے کرکٹ ٹیم قائم کرنے کا رجحان بڑھ گیا ہے۔ وہیں کرکٹ کا شوق رکھنے والی لڑکیاں سرکاری و نجی اکیڈمیوں میں تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ ایسے میں لڑکیوں کو بہتر پلیٹ فارم فراہم کرنے اور اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے مختلف ادارے پہل کر رہے ہیں۔ محکمہ یوتھ سروس اینڈ اسپورٹس بھی اب مختلف کھیلوں میں لڑکیوں کوجگہ دے رہا ہے۔ مختلف کھیل مقابلوں میں لڑکوں کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کو بھی ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس پہل میں بھارتی فوج بھی پیچھے نہیں ہے۔ JK Women Cricket Team

کرکٹ کی جانب لڑکیوں کا بڑھتا رجحان

بھارتی فوج نہ صرف لڑکوں بلکہ لڑکیوں کو بھی منشیات کی لت اور سماجی برائیوں سے دور رکھنے اور انہیں بہتر پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے کا ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ اسی پہل کے تحت فوج کی 19 راشٹریہ رائیفلز کی جانب سے وقتاً فوقتاً 'وومنز کرکٹ ٹورنامنٹ' کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ جس میں لڑکیوں کو اپنی صلاحیتوں کو ابھارنے کا بھر پور موقعہ ملتا ہے۔ حال ہی میں فوج نے ضلع اننت ناگ کے ڈورو شاہ آباد میں چنار وومنز ٹی 20 کرکٹ لیگ کا اہتمام کیا، جس میں کئی خواتین ٹیموں نے حصہ لیا۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے قومی سطح پر کھیلنے والی معروف کرکٹر روبیہ نے کہا کہ جسمانی تندرستی حاصل کرنے، منشیات اور بری صحبت سے دور رہنے کے لیے کھیل کود ایک اہم ذریعہ ہے۔ آج کے زمانہ میں لڑکیاں لڑکوں سے پیچھے نہیں ہیں، مختلف شعبہ جات کے ساتھ ساتھ کھیل کود میں بھی لڑکیاں اپنا نام کما رہی ہیں۔ انہوں نے لڑکیوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ٹیلنٹ کو ضائع نہ کریں اور کھیل کود میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

نوجوان وومنز(زنانہ) کھلاڑیوں نے کہا کہ آج کے زمانہ میں بھی بیشتر لڑکیوں کا ٹیلنٹ منفی سوچ کے تلے دب جاتا ہے، والدین اور رشتہ داروں کے تعاون سے حوصلے بلند ہو جاتے ہیں، لہذا لڑکے اور لڑکیوں کے درمیان امتیاز برتنا خواتین کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کا پہلا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کے حقوق کی پاسداری کو یقینی بنائیں اور ان کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لیے ان کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔ وہیں انہوں نے فوج اور دیگر اداروں کی سراہنا کی جو انہیں کے بدولت انہیں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: CWG 2022: بھارت کے کھاتے میں ایک اور گولڈ میڈل آیا


Last Updated : Jul 31, 2022, 9:13 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details