متاثرہ کے بھائی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پولیس پر زیادتی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ متاثرہ کے بھائی کا کہنا ہے کہ اس کے کنبے کو گھر میں قید کردیا گیا ہے۔ پولیس والے کہہ رہے ہیں کہ نہ تو کوئی گاؤں سے باہر جائے گا اور نہ ہی کوئی باہر کا فرد گاؤں میں داخل ہوسکے گا۔
اب تک جو خبریں سامنے آرہی ہیں اس کے مطابق پولیس کی جانب سے متاثرہ کے اہل خانہ کے ساتھ سختی کی جا رہی ہے اور متاثرہ کے اہل خانہ پر دباؤ بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ متاثرہ کے بھائی نے میڈیا کے سامنے اس بات کا اقرار کیا ہے کہ پولیس کی جانب سے ان پر دباؤ بنایا جار ہا ہے۔ اس نے کہا کہ اس کے گھر کے تمام افراد کو ایک کمرے میں قید کر دیا گیا ہے۔ گھر پر پولیس کی سخت نگرانی ہے۔ کنبے کے افراد گھر کے اندر محصور ہوکر رہ گئے ہیں اور گھر کو باہر سے تالا لگادیا دیا گیا ہے۔
متاثرہ کے بھائی نے کہا ' پولیس افسران نے گھر کے تمام افراد سے فون چھین کر سویچ آف کردیا ہے اور انہیں مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ وہ گھر سے کیسے باہر آیا تو اس نے کہا کہ جانوروں کو چارہ دینے کے بہانے کسی طرح باہر آنے میں کامیاب ہوگیا۔ اس موقعے پر اس نے کہا کہ' انتظامیہ نے گاؤں میں تقریباً 600 کے قریب پولیس اہلکار کو تعینات کیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اب وہ رات کو کسی طرح گھر پہنچنے کی کوشش کرےگا۔