اردو

urdu

ETV Bharat / city

اے ایم یو طلبہ رہنما نے علیگڑھ رکن پارلیمنٹ اور حکومت سے مانگا جواب

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلبہ رہنما اور اے ایم یو کوآرڈیشن کمیٹی کے ممبر محمد عامر منٹوئی نے حکومت کے کئے گئے وعدوں کو پورا نہیں کرنے پر علیگڑھ کے رکن پارلیمنٹ اور حکومت سے سوال کا جواب مانگا۔

AMU student leader seeks reply from Aligarh MP and government
اے ایم یو طلبہ رہنما نے علیگڑھ رکن پارلیمنٹ اور حکومت سے مانگا جواب

By

Published : Jun 12, 2021, 6:36 PM IST

اے ایم یو طلبہ رہنما عامر منٹوئی نے موجودہ حکومت کو جملے بازی کی حکومت بتاتے ہوئے ان کی ناکامیاں گنائی اور کہا کہ جب حکومت کو کورونا کی دوسری لہر کا معلوم تھا جس کے مدنظر گزشتہ برس نئے آکسیجن پلانٹ لگانے کا علان کیا گیا، جس میں سے ابھی تک صرف دس فیصد ہی لگے ہیں۔ علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ کے پاس اس کا جواب ہے تو وہ دے دیں ورنہ یوگی جی اور مودی جی سے لے کر دے دیں، جملے بازی بعد میں کریں۔

ویڈیو

اے ایم یو طلبہ رہنما عامر منٹوئی نے موجودہ حکومت کے ذریعے کئے گئے وعدوں کو پورا نہ کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ علیگڑھ کے رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم کو نشانہ بناتے ہوئے ان سے سوالات کے جواب مانگے۔

محمد عامر منٹوئی نے خصوصی گفتگوں میں بتایا 2014 میں جب بی جے پی کی حکومت بنی تو سب سے پہلا پروجیکٹ تھا گنگا کی صفائی کا کیا گنگا کی صفائی ہوئی؟ گنگا کی صفائی ایسی ہوئی کہ اس میں لاشیں تیر رہی ہیں، اس کے بعد وشو گرو بنے، وشو گرو ایسے بنے کہ آکسیجن مانگی جا رہی ہے، ویکسین دنیا میں باٹ رہے تھے، ویکسین ایسی باٹی کے دنیا سے مانگی جا رہی ہے اور 15 لاکھ کا وعدہ تھا 15 پیسے نہیں آئے کیسی کے پاس، نوکریوں کا وعدہ تھا، نوکریا دینا تو دور چھین اور رہے ہیں۔

عامر منٹوئی نے مزید کہا "پرائیویٹائزیشن ہو رہا ہے جملے بازی کر رہے تھے نہ بیکونگا اور نہ ہی بکنے دوں گا اور اب دھڑا دھڑ بیچے جا رہے ہیں سمجھ نہیں آرہا کیا کرنا چا رہے ہیں۔ پارلیمینٹ میں مودی جی نے کھڑے ہو کر کہا تھا کہ کورونا کو ختم کردیا جب کورونا مودی جی سے ڈر کر بھاگ گیا تھا تو اب کون سی سرنگ کھود کر دوبارہ واپس آگیا ہماری سمجھ سے باہر ہے۔

آپ ہی کی حکومت نے ایک برس قبل اس کورونا کی دوسری لہر کو دیکھتے ہوئے نئے آکسیجن پلانٹ کا اعلان کیا تھا، مشکل سے اس کے دس فیصد ہی آکسیجن پلانٹ ابھی تک لگے ہیں۔ تو اگر کورونا کی دوسری لہر کا اندازہ نہیں تھا تو ایک سال پہلے یہ آکسیجن پلانٹ کا کیوں اعلان کیا گیا تھا اور اگر کورونا کی دوسری لہر کا اندازہ تھا تو وہ سبھی آکسیجن کے پلانٹ ابھی تک لگے کیوں نہیں؟ اگر اس کا جواب علی گڑھ کے رکن پارلیمنٹ کے پاس ہے تو وہ دے دیں ورنہ موری جی اور یوگی جی سے لے کر دے دیں، جملے بازی بعد میں کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details