عالمی مشہور صوفی بزرگ خواجہ غریب نواز کی بارگاہ میں تمام مذاہب کے عقیدت مند پہنچتے ہیں۔ دہلی سکون اور روحانی فیض کا منظر ہر روز اجمیر شریف درگاہ میں دیکھنے کو ملتا ہے۔ پریشان حال اور مصیبت زدہ زائرین جب خواجہ کی بارگاہ میں صوفیانہ کلام سنتے ہیں تو اپنی دشواریوں کو بھول جاتے ہیں۔ بذریعے صوفیانہ کلام سے سامعین جھوم اٹھتے ہیں اور اپنی زندگی کو روحانی فیض سے روشن کرتے ہیں۔ عرس کے درمیان اجمیر شریف میں مقامی قوال سے لے کر برصغیر سے نامور قوال اپنے صوفیانہ کلام پیش کر حاضری دیتے ہیں۔
'صوفیانہ قوالی، چشتیہ سلسلہ کی روحانی غذا'
صوفیانہ قوالی چشتیہ سلسلہ کی روحانی غذا مانی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے ملک میں آنے کے بعد سے لے کر آج تک یہ صوفیانہ قوالی چشتیاں خانقاہوں پر مسلسل جاری ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ حضرت خواجہ غریب نواز کو صوفیانہ قوالی بے حد پسند تھی اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی چشتیہ خانقاہوں پر صوفیانہ قوالی کی محفل کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ عقیدت مند جب فارسی اور اردو کے عمدہ کلام منقبت کے انداز میں سنتے ہیں تو وہ جھوم جاتے ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ صوفیانہ کلام کو لَو لگا کر سننے والا روحانیت کی منزل کو چھو لیتا ہے اور دنیا کو بھول جاتا ہے۔
اجمیر شریف میں خواجہ غریب نواز کے 809 ویں عرس کا موقع ہے، ایسے میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں زائرین اجمیر پہنچیں گے اور صوفیانہ کلام کا لطف اٹھائیں گے۔ عرس کے درمیان پہلی رجب سے 6 رجب تک شاہی محفل کا انعقاد محفل خانہ میں کیا جاتا ہے۔