ریاست راجستھان کے شہر اجمیر کے بیوار علاقہ میں ایک 55 سالہ مسلم شخص کی پٹائی کی گئی، جس کے سبب اس کی موت ہوگئی، کرولی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے ایک دن بعد اجمیر میں یہ واقعہ پیش آیا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ محمد سلیم نامی شخص سبزی فروخت کرتے تھے، میواری گیٹ سبزی مارکٹ میں اس کی سبزی کی دکان تھی۔ Three Arrested for Beating to Death Muslim Vegetable Vendor in Beawar Town
Muslim Vegetable Seller Beaten to Death in Rajasthan: اجمیر میں پچپن سالہ مسلم بزرگ ہجومی تشدد کا شکار - محمد سلیم پر سبزی مارکیٹ میں حملہ
بھارت میں ایک عرصہ سے ہجومی تشدد کے ذریعہ ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ ہجومی تشدد کا ایسا ہی ایک واقعہ راجستھان میں پیش آیا جہاں اجمیر میں پچپن سالہ مسلم بزرگ کو ہجومی تشدد کا شکار بنادیا گیا۔ اس واقعہ کے چشم دید شہباز کا کہنا ہے کہ سورج نے مارکیٹ میں محمد سلیم کے ساتھ بدسلوکی کی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ اس کے بعد سورج مارتھویا، شنکر بھٹی، جے عرف ٹونی بھٹی، سنیل بھٹی، شنکر پانوار اور راکیش جی آرڈی نے سلیم پر لوہے کی سلاخوں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا۔ جس کے سبب سلیم زخمی ہوگئے، انہیں امرت کور اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں ڈاکٹر نے انہیں مردہ قرار دیا۔ Three Arrested for Beating to Death Muslim Vegetable Vendor in Beawar Town
چشم دید گواہ کے مطابق محمد سلیم اپنے بیٹے کے ساتھ مارکٹ گئے تھے، اپنی دکان کے سامنے اپنی گاڑی کھڑی کی، اسی دوران سورج ماروتھیا نامی شخص نے اپنی کار سے محمد سلیم کی بائیک کو ٹکر دے دی، چشم دید شہباز کا کہنا ہے کہ سورج نے مارکیٹ میں محمد سلیم کے ساتھ بد سلوکی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ اس کے بعد سورج مارتھویا، شنکر بھٹی، جے عرف ٹونی بھٹی، سنیل بھٹی، شنکر پانوار اور راکیش جی آرڈی نے سلیم پر لوہے کی سلاخوں اور ڈنڈوں سے حملہ کردیا۔ جس کے سبب سلیم زخمی ہوگئے، انہیں امرت کور اسپتال پہنچایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
اس کے بعد بیوار سٹی پولیس نے مذکورہ معاملہ کے تحت سات ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ وہیں اسٹیشن ہیڈ آفیسر سنجے کا کہنا ہے مذکورہ علاقہ میں کوئی فرقہ وارانہ فساد رونما نہیں ہوا ہے، دو سبزی فروشوں کے درمیان بحث و تکرار ہوئی، جس کے نتیجے میں ایک شخص کی موت ہوگئی، ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تین لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔