اردو

urdu

ETV Bharat / city

Clashes In Gujarat During Ram Navami Processions: گجرات میں تین مقامات پر رام نومی کے دن ماحول ہوا خراب - etv bharat urdu news

گزشتہ روز رام نومی کے جلوس کے دوران گجرات کے کچھ شہروں میں پتھراؤ ہونے کے بعد ماحول کشیدہ ہو گیا۔ ہمت نگر، دوارکہ، کھمبات میں رام نومی کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے ہمت نگر میں 150 سے زیادہ آنسو گیس گولے داغے، جس میں 25 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ تاہم ایک شخص کی موت بھی ہو گئی۔

Clashes In Gujarat During Ram Navami Processions
گجرات میں 3 مقامات پر رام نومی کے دن ماحول ہوا خراب

By

Published : Apr 11, 2022, 2:25 PM IST

دراصل گجرات رام نومی کے دن آنند کے کھمبات اور سابر کانٹھا کے ہمت نگر میں جھڑپوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تشدد کے بعد دونوں شہروں میں کشیدگی پھیل گئی اور بہت سے مقامات پر دکانوں اور گاڑیوں کو آگ بھی لگائی گئی۔


دوارکہ کا واقعہ

دوسری دوسری جانب دوارکا میں ایک شخص نے مبینہ طور پر جھنڈا جلانے کی کوشش کی دوارکہ میں پولیس نے رام نومی کے موقع پر امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کے الزام میں اس شخص کو گرفتار کیا ہے۔ بہرحال ان تینوں شہروں میں ماحول پر امن ہے اور کمبھات ہمت نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سات سو افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے ہمت نگر کے اے ڈویژن اور بی ڈویژن پولیس اسٹیشن میں 700 سے زیادہ لوگوں کے ہجوم کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے پولیس نے تین الگ الگ شکایت درج کرکے قانونی کارروائی کی ہے پولیس نے 39 افراد اور 700 سے زائد ہجوم کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں برائے نام شکایت درج کی۔


کھمبات میں تشدد

گجرات کے آنند ضلع کھمبات میں رام نومی کے موقع پر جلوس نکالا گیا تھا جس کے دوران پتھر کا واقعہ پیش آیا شہر کے علاقے شکر پورہ میں پیش آنے والے اس واقعہ کے بعد حالات خراب ہوگئے جس کے بعد کچھ دکانوں اور کیبنوں میں آگ لگا دی گئی شہر کے مرکزی بازار میں پیش آنے والے واقعے کے بعد صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔

کھمبات میں رام نومی کے موقع پر تشدد کے دوران دکانوں کو نذر آتش کرنے کے معاملے پر کھمبات کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجیت راجین نے کہا کہ اس وقت تمام علاقوں میں امن ہے اور پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ رامنومیکے دن پولیس کے ساتھ ایک ریلی نکالی گئی تھی جس کے دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا انہوں نے کہا پولیس نے فوری کارروائی کی صورتحال کو قابو میں کیا ایسے میں پولیس کی مختلف ٹیمیں مجرموں کو پکڑنے کے لیے علاقے میں گشت کر رہی ہیں.



ہمت نگر تشدد

واضح رہے کہ سابر کانٹھا کے ہمت نگر میں بھی رام نومی کے موقع پر جلوس نکالا گیا تھا اور اسی دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا شہر میں دن میں دو بار پتھراؤ کیا گیا. رام نومی کے جلوس میں دوپہر کے وقت پر یہ چھپریا علاقے میں ایک بار پتھراؤ ہوا اس کے بعد شام پانچ بجے دوبارہ پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد حالات مزید بگڑ گئے اور کچھ لوگوں نے یہاں یہاں پر پڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی باءک اور کاروں سمیت تقریبا پانچ گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہمت نگر میں تشدد کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی. فیصل میں پولیس کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ضلعی پولیس سربراہ سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہمت نگر میں اس واقعے کے بعد رییج آئی جی موقع پر پہنچے اور اور رینج آئی جی، وی چندر شیکھر نے اس سے تعلق سے کہا کہ رام نومی کے دن ریلی پر پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد حالات پر قابو پانے کے لیے گاندھی نگر ،مہسانہ اور سابر کانٹھا سے مزید سیکورٹی فورسز کو بلایا گیا جس کے بعد حالات کو قابو میں لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو قابو میں لانے کے بعد پولیس نے علاقے میں گشت کر رہی تھی جس کے بعد شام پانچ بجے کے قریب پتھراؤ کیا گیا گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی اور کچھ پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں. غور طلب ہے کہ ہمت نگر کے کچھ علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اس کے علاوہ ان علاقوں میں آر اے ایف، ایس آر بی سمیت کئی کمپنیوں کو بھی بھیج دیا گیا ہے جو پورے علاقے میں گزشت کر رہی ہیں۔

صبر کاٹا کہ اگر علم کے کھمبات میرا من وی کے موقع پر پر ہوئے ے تشدد کے بعد وزیر داخلہ نے اسی دن رات ساڑھے گیارہ بجے مجھے ایک میٹنگ میٹنگ بلائی تھی اس سلسلے میں گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھوی میں نے گجرات کے ڈی جی پی، رینج آئی جی، گاندھی نگر رینج آئی جی، احمد آباد کے دیہی کرائم برانچ کے سینئر افسران اور ایس آر پی ایکشن ریپڈ فورس کے اہلکاروں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی۔ واضح رہے کہ کہ کھمبات میں ماضی میں تشدد کے کئی واقعات ہو چکے ہیں فروری 2020 میں جب تشدد شروع ہوا تو پولیس کی طرف سے درج کی گئی ایف آئی آر میں ہندو جاگرن منچ کے اراکین کے نام سامنے آئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details