دراصل گجرات رام نومی کے دن آنند کے کھمبات اور سابر کانٹھا کے ہمت نگر میں جھڑپوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا تشدد کے بعد دونوں شہروں میں کشیدگی پھیل گئی اور بہت سے مقامات پر دکانوں اور گاڑیوں کو آگ بھی لگائی گئی۔
دوارکہ کا واقعہ
دوسری دوسری جانب دوارکا میں ایک شخص نے مبینہ طور پر جھنڈا جلانے کی کوشش کی دوارکہ میں پولیس نے رام نومی کے موقع پر امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کے الزام میں اس شخص کو گرفتار کیا ہے۔ بہرحال ان تینوں شہروں میں ماحول پر امن ہے اور کمبھات ہمت نگر میں سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی سات سو افراد کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے ہمت نگر کے اے ڈویژن اور بی ڈویژن پولیس اسٹیشن میں 700 سے زیادہ لوگوں کے ہجوم کے خلاف شکایت درج کی گئی ہے پولیس نے تین الگ الگ شکایت درج کرکے قانونی کارروائی کی ہے پولیس نے 39 افراد اور 700 سے زائد ہجوم کے خلاف سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں برائے نام شکایت درج کی۔
کھمبات میں تشدد
گجرات کے آنند ضلع کھمبات میں رام نومی کے موقع پر جلوس نکالا گیا تھا جس کے دوران پتھر کا واقعہ پیش آیا شہر کے علاقے شکر پورہ میں پیش آنے والے اس واقعہ کے بعد حالات خراب ہوگئے جس کے بعد کچھ دکانوں اور کیبنوں میں آگ لگا دی گئی شہر کے مرکزی بازار میں پیش آنے والے واقعے کے بعد صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔
کھمبات میں رام نومی کے موقع پر تشدد کے دوران دکانوں کو نذر آتش کرنے کے معاملے پر کھمبات کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجیت راجین نے کہا کہ اس وقت تمام علاقوں میں امن ہے اور پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ رامنومیکے دن پولیس کے ساتھ ایک ریلی نکالی گئی تھی جس کے دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا تھا انہوں نے کہا پولیس نے فوری کارروائی کی صورتحال کو قابو میں کیا ایسے میں پولیس کی مختلف ٹیمیں مجرموں کو پکڑنے کے لیے علاقے میں گشت کر رہی ہیں.
ہمت نگر تشدد
واضح رہے کہ سابر کانٹھا کے ہمت نگر میں بھی رام نومی کے موقع پر جلوس نکالا گیا تھا اور اسی دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا شہر میں دن میں دو بار پتھراؤ کیا گیا. رام نومی کے جلوس میں دوپہر کے وقت پر یہ چھپریا علاقے میں ایک بار پتھراؤ ہوا اس کے بعد شام پانچ بجے دوبارہ پتھراؤ کیا گیا جس کے بعد حالات مزید بگڑ گئے اور کچھ لوگوں نے یہاں یہاں پر پڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی باءک اور کاروں سمیت تقریبا پانچ گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہمت نگر میں تشدد کے دوران گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی. فیصل میں پولیس کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ضلعی پولیس سربراہ سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔