اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) نے گذشتہ روز سپریم کورٹ (Supreme Court) کو بتایا کہ ’2002 کے گجرات فسادات (Gujarat Riots) میں ایک بڑی سازش کے الزام سے متعلق دعویٰ انتہائی غیرمنصفانہ ہے‘۔ ایس آئی ٹی نے کہا کہ تحقیقات کے دوران 275 افراد سے جرح کیا گیا، لیکن اس میں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا، جیسا کہ مقتول کانگریسی رہنما احسان جعفری کی اہلیہ (Zakia Jafri) نے الزام عائد کیا ہے۔
ذکیہ جعفری (Zakia Jafri) نے نریندر مودی کے بشمول 64 افراد کو ایس آئی ٹی کی جانب سے دی گئی کلین چٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ مکل راہتگی نے جسٹس اے ایم کھنویلکر کی زیرقیادت بنچ کو بتایا کہ ’یہ کہنا انتہائی غیرمنصفانہ ہوگا کہ ایس آئی ٹی نے اپنا کام نہیں کیا ہے‘۔
ایس آئی ٹی نے بتایا کہ گجرات میں اس وقت کے وزیراعلیٰ سے لے کر دوسروں تک سبھی کی جانچ کی گئی اور ذکیہ جعفری کی شکایت میں اٹھائے گئے تمام امور پر مناسب انداز میں جانچ کی گئی۔ 28 فروری 2002 کو احمد آباد کی گلبرگ سوسائٹی (Gulberg Society) میں فسادات کے دوران مارے گئے کانگریس رہنما احسان جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری نے گجرات فسادات معاملہ میں اس وقت کے وزیراعلیٰ نریندر مودی سمیت 64 لوگوں کو ایس آئی ٹی کی جانب سے کلین چٹ دیئے جانے کو چیلنج کیا ہے۔