یہ انسٹی ٹیوٹ قومی سے بین الاقوامی پیمانے پر کراٹے چیمپئن شپ میں حصہ لیتی آئی ہے۔ اس بار ہونے والے اولمپک میں پہلی بار کراٹے کو بھی شامل کیا گیا ہے جو پورے ہندوستان کے کراٹے کوچس کے لئے خوش نصیبی کی بات ہے۔
ہمارے ملک میں کراٹے کو اہم مقام حاصل ہے اور بڑی تعداد میں لوگ کراٹے اور مارشل آرٹ سیکھ کر پوری دنیا میں اپنا نام روشن کررہے ہیں۔ ایسے میں داہود شہر میں موجود ڈاکٹر نظام الدین مارشل آرٹسٹ کے صدر چاہتے ہیں کہ انسٹی ٹیوٹ کے بچے اور ان کی بیٹی زوہا اس بار اولمپکس میں حصہ لیں اور گولڈ میڈل حاصل کرے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گجرات کے چھوٹے سے شہر میں رہنے والی زوہا نے جاپان جانے کا سپنا دیکھا ہے.
جس نے گزشتہ سال مارشل آرٹ اور کراٹے میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا اب وہ چاہتی ہے کہ اولمپک میں حصہ لیں اور اس میں بھی گولڈ میڈل حاصل کریں اس تعلق سے زوہا نے کہا کہ میں دو سال سے پریکٹس کررہی ہوں جس کے سبب مجھے احمدآباد میں ہوئے نوواں انٹرنیشنل چیمپئن شپ کپ 2018 میں گولڈ میڈل ملا اور اب بین الاقوامی مقابلے میں کھیلنا چاہتی ہوں ۔
انسٹیٹیوٹ گجرات کے صدر ڈاکٹر نظام الدین قاضی نے کہا کہ میرے لیے یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ میری بیٹی نے گولڈ میڈل حاصل کیا اور اب ہم چاہتے ہیں کہ میری انسٹیٹیوٹ کے ساتھ ہی ساتھ میری بچی بھی اولمپک میں حصہ لے کر جاپان میں اپنا ہنر دکھائیں۔
نظام الدین کا کہنا ہے کہ ہم پوری تیاری کر رہے ہیں لیکن اب تک اولمپک میں کوالیفائیڈ ہونے کے لیے کوئی حد بندی طے نہیں ہے۔