اردو

urdu

ETV Bharat / city

کورونا وائرس: آگرہ جیل میں مقید کشمیریوں کے لواحقین فکرمند - مہلک بیماری

آگرہ سنٹرل جیل میں مبینہ طور کئی قیدیوں کو کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی خبر پھیلتے ہی جموں و کشمیر کے اسیروں کے لواحقین میں کافی فکر و تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

کورونا وائرس: آگرہ جیل میں مقید کشمیریوں کے لواحقین فکرمند
کورونا وائرس: آگرہ جیل میں مقید کشمیریوں کے لواحقین فکرمند

By

Published : May 16, 2020, 11:16 PM IST

آگرہ جیل میں 14مشتبہ متاثرین میں سے 10 کے ٹیسٹ مثبت پائے گئے ہیں اور اب اس جیل میں مزید قیدیوں میں اس مہلک بیماری کے پھیلنے کا خطرہ اور خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

جموں و کشمیر میں قیدیوں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس اگست سے ان کے بچے آگرہ جیل میں مقید ہیں اور اب وہاں بھی وائرس پھیلنے کے خطرے نے ان کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ جب سے ملک گیر لاک ڈاؤن شروع ہوا تب سے ایک تو جیل حکام نے قیدیوں کے ساتھ ملاقات کا سلسلہ بند کر دیا ہے اور اب قیدیوں کو فون پر بھی اپنے گھر والوں کے ساتھ بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ جس کے باعث انہیں اپنے قید عزیزوں کی سلامتی کے حوالے سے کافی فکر ہو رہی ہے۔

جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کے رشتہ داروں کا مزید کہنا ہے کہ آگرہ جیل میں وائرس کے پھیلاؤ کی خبر پھیلتے ہی اگر چہ انہوں نے ہر دروازے پر دستک دی۔ لیکن کسی نے بھی ان کی نہیں سنی جس کے باعث انہیں زبردست ذہنی کوفت کا سامنا ہے۔

لواحقین نے جموں و کشمیر کے لیفٹینٹ گورنر جی سی مرمو اور بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے یا تو ان قیدیوں کو رہا کیا جائے یا پھر انہیں وادی کی جیلوں میں منتقل کیا جائے۔

اس بیچ جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے بھی مخلتلف جیل خانوں میں پی ایس سے کے تحت قید نوجوانوں کی رہائی کا حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔ وہیں اپنی پارٹی نے اپنے ایک بیان میں زور دیا ہے کہ عید الفطر کے موقعے پر ان تمام سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں کو انسانیت کی بنیاد پر رہا کیا جانا چاہئے جو یا تو گھروں میں نظر بند ہیں یا انہیں دیگر جگہوں پر قید کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے اپریل میں جموں و کشمیر عدالت عظمیٰ نے مرکزی سرکاری کو یہ ہدایت جاری کی تھی کہ کورونا وائرس کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر ملک کے مختلف جیل خانوں میں بند ان قیدیوں کی رہائی ممکن بنا دینی چائیے جن پر اتنے خطرناک اور سنگین جرم عائد نہیں ہیں۔

اگر چہ عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل پیرا ہوکر محکمہ داخلہ نے ملک کی مخلتف جیلوں میں قید سینکڑوں افراد پر پی ایس اے ختم کرتے ہوئے ان کی رہائی ممکن بنا دی ہے۔ لیکن جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے ابھی بھی متعدد افراد ملک کی مخلتف جیلوں قید ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details