حیدرآباد:انسان کی زندگی کاسفرغیر متوقع ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ ان کے ساتھ کب کیا ہو جائے۔ بہت دفعہ ہم خود کو بیمار محسوس کرتے تب ہمیں اور ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑتی ہے، بعض دفعہ تو ہسپتال میں داخل کرانا ضروری ہوتا ہے۔ ایسے غیر متوقع حالات سے نمٹنے کے لیے ہمیں تیار رہنا چاہیے۔ ان سب کو پورا کرنے کے لیے کچھ نقد ہمیشہ تیار رکھیں، یہ ہنگامی فنڈ یعنی ایمرجنسی فنڈ مشکل وقت کے لیے ضروری ہے۔
جب مالیاتی ہنگامی صورت حال کا سامنا کرنا پڑتا ہے تب ہمیں احساس ہوتا ہے کہ اس کی تیاری پہلے کرنی چاہیے تھی۔ اگر ہم نے پہلے سے تیاری نہیں کی ہے تو ہماری بچت اور سرمایہ سب ختم ہو سکتی ہے۔ اس میں بعض اوقات آمدنی کے نقصان کے ساتھ ساتھ دیگر خطرہ بھی شامل ہوتا ہے۔ نیز ہمارے کلیدی مالی اہداف میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔ ایک مضبوط مالیاتی منصوبے میں ایک مناسب ہنگامی فنڈ شامل ہونا چاہیے۔ اس کے موثر انتظام کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
آپ کے ہنگامی فنڈ میں کم از کم 6 ماہ کے گھریلو اخراجات اور قرض کی قسطوں کے لیے کافی رقم ہونی چاہیے۔ یہ اس مدت کے دوران کافی ہونا چاہیے جب آپ کی کوئی آمدنی نہ ہو۔ کساد بازاری کے وقت، اس فنڈ میں اضافہ کیا جانا چاہیے تاکہ آپ کے 12 ماہ کے مجموعی اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔ اس کا حساب اس بنیاد پر کیا جانا چاہیے کہ آپ کو ضروری اشیاء، مکان کا کرایہ، بچوں کی فیس، EMIs، گاڑی کے اخراجات، دیگر بلوں وغیرہ کے لیے کتنی ضرورت ہوگی۔
اپنے ہنگامی فنڈ کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیں۔ یہ آپ کے بدلتے ہوئے طرز زندگی اور اخراجات کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے کافی لچکدار ہونا چاہیے۔ ان دنوں، زندگی گزارنے کے اخراجات میں خاطر خواہ اضافہ ہورہا ہے۔ آپ کو کبھی معلوم نہیں ہوگا کہ اچانک کون سے اضافی ذاتی اخراجات سر اٹھائیں گی۔