نئی دہلی: ریزرو بینک آف انڈیا کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آج میٹنگ کے بعد نتائج کا اعلان کیا ہے۔ گورنر شکتی کانت داس نے منگل کو شروع ہونے والی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ اس بار ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ریپو ریٹ 6.5 فیصد برقرار رہے گا اور صارفین پر ای ایم آئی کا کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا۔
ریزرو بینک کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ کمیٹی کی میٹنگ میں ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک بھارت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے اور آنے والے وقت میں یہ دنیا کا گروتھ انجن بن جائے گا۔
جانکاری کے مطابق، ریزرو بینک نے اس سال فروری سے ریپو ریٹ میں کسی بھی طرح کا اضافہ نہیں کیا ہے۔ پچھلے سال، مئی 2022 سے، ریپو ریٹ میں لگاتار نو بار اضافہ کیا گیا۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ ہماری معیشت مناسب رفتار سے ترقی کر رہی ہے اور دنیا کی 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گئی ہے، جس نے عالمی ترقی میں تقریباً 15 فیصد کا حصہ ڈالا ہے۔ ساتھ ہی، رواں مالی سال 2023-24 کے لیے مہنگائی کی پیشن گوئی کو بڑھا کر 5.4 فیصد کر دیا گیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ "عالمی سطح پر غیر یقینی صورت حال کے باوجود بھارتی معیشت مضبوط ہے۔"
مزید پڑھیں: Market gains bounced back میٹل اور انرجی اسٹاکس میں خریداری سے مارکیٹ کی تیزی واپس
ریپو وہ شرح سود ہے جس پر تجارتی بینک اپنی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آر بی آئی سے قرض لیتے ہیں۔ آر بی آئی نے جون اور اپریل کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی پچھلی جائزہ میٹنگوں میں بھی ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ اس سے پہلے، ریپو ریٹ میں 2.50 فیصد کا اضافہ گذشتہ سال مئی سے چھ بار کیا گیا تھا تاکہ افراط زر کو قابو میں رکھا جا سکے۔