اردو

urdu

ETV Bharat / business

Cross-Border Trade in Rupee: روپے کے استعمال کو بڑھانے کے لیے آر بی آئی کے نئے اقدامات

ریزرو بینک RBI نے پیر کو ایک سرکلر میں کہا کہ غیر ملکی کرنسی کا کاروبار کرنے والے مجاز بینکوں / ڈیلرز کو نئے انتظام میں داخل ہونے سے پہلے اس کے لیے ریزرو بینک کے ممبئی دفتر کے فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لینی ہوگی۔

RBI allows payments for cross-border trade in rupee
روپے کے استعمال کو بڑھانے کے لیے آر بی آئی کے نئے اقدامات

By

Published : Jul 12, 2022, 6:53 AM IST

نئی دہلی: روپے پر بڑھتے دباؤ کے درمیان ریزرو بینک آف انڈیا RBI نے دوسرے ممالک کے ساتھ درآمدات اور برآمدات میں روپے کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے بھارتی کرنسی میں ہی بل کاٹنے، ادائیگی اور تصفیہ کے لیے اضافی انتظامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ Cross-Border Trade in Rupee

ریزرو بینک RBI نے پیر کو ایک سرکلر میں کہاکہ غیر ملکی کرنسی کا کاروبار کرنے والے مجاز بینکوں / ڈیلرز کو نئے انتظام میں داخل ہونے سے پہلے اس کے لیے ریزرو بینک کے ممبئی دفتر کے فارن ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لینی ہوگی۔

یہ انتظام فارن ایکسچینج مینجمنٹ ایکٹ کے تحت کیا جا رہا ہے۔ ریزرو بینک نے کہاکہ اس کے تحت بیرون ملک سے درآمدات اور برآمدات کے تمام تفصیلی انوائس (بھیجے گئے سامان یا خدمات کے لیے واجب الادا رقم کا بل) بھارتی روپے میں تیار کیے جاسکتے ہیں۔ اس میں بھارت اور متعلقہ ملک کی کرنسیوں کے ایکسچینج ریٹ کو مارکیٹ کی طرف سے طے شدہ شرح پر رکھا جا سکتا ہے۔ یہ سودا بھارتی روپے میں طے پائے گا۔

ریزرو بینک RBI نے کہا ہے کہ حل کے لیے، بھارت میں مجاز ڈیلر بینکوں کو روپے ووسٹرو اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ اس کے تحت، بھارت میں ایک بااختیار بینک کاروبار میں حصہ لینے والے ملک کے بینک یا بینکوں کے ساتھ ایک خصوصی روپے ووسٹرو اکاؤنٹ کھول سکتا ہے۔

اس کے تحت، تصفیہ کے لیے، بھارتی درآمد کنندہ سامان اور خدمات کی ادائیگی غیر ملکی سپلائر کے بل اور انوائس کے مطابق روپے میں کرے گا۔ یہ رقم اس کے متعلقہ ملک کے بینک کے ذریعہ بھارت میں کھولے گئے ووسٹرو اکاؤنٹ میں جمع کی جائے گی۔

اسی طرح بھارتی برآمد کنندگان کو شراکت دار ملک کے بینکوں کے خصوصی ووسٹرو اکاؤنٹ سے برآمدی ادائیگیاں کی جائیں گی۔

انٹربینکنگ منی مارکیٹ میں آج روپے 19 پیسے گر کر 79.45 روپے فی ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا۔

مزید پڑھیں:

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details