اردو

urdu

ETV Bharat / business

Draupadi Murmu Speech Highlights ایوان سے صدر جمہوریہ کا پہلا خطاب، اہم نکات جانیے

پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے آج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت نے ملکی مفاد کو مقدم رکھا ہے۔ President Murmu in joint session of Parliament

Will have to make India self reliant
صدرجمہوریہ کا ایوان سے پہلا خطاب، ہمیں ایک شاندار قوم بنانا ہے

By

Published : Jan 31, 2023, 12:29 PM IST

نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔ اس موقع پر صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ پارلیمنٹ میں صدر دروپدی مرمو کی یہ پہلی تقریر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کفیل بھارت بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے میڈ اِن انڈیا اور خود کفیل بھارت مہم کی کامیابی کے فوائد حاصل کرنا شروع کر دیے ہیں۔ آج بھارت کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے اور دنیا بھر سے مینوفیکچرنگ کمپنیاں بھارت آرہی ہیں۔ صدر مرمو نے کہا کہ میری حکومت غلامی کے ہر نشان، ہر ذہنیت سے چھٹکارا پانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ جو کبھی راج پاتھ تھا اب کرتویہ پتھ بن گیا ہے۔ انڈمان اور نکوبار کے 21 جزیروں کا نام بھی بھارتی فوج کے پرم ویر چکر جیتنے والوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔

صدر مرمو نے کہا کہ جن دھن-آدھار-موبائل سے لے کر ون نیشن ون راشن کارڈ تک فرضی استفادہ کنندگان کو ہٹانے تک، ہم نے ایک بہت بڑے مستقل اصلاحات کیے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں ڈیجیٹل انڈیا کی شکل میں، ملک نے ایک مستقل اور شفاف نظام تیار کیا ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا نے ملک کے کروڑوں غریبوں کو غریب ہونے سے بچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیکس کی واپسی کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔ آج ریفنڈ آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر مل جاتا ہے۔ آج شفافیت کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کا اعتماد بڑھا ہے۔

صدر مرمو نے کہا، میری حکومت کا واضح نظریہ ہے کہ بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کے لیے سب سے بڑا دشمن ہے۔ اسی لیے گزشتہ برسوں سے بدعنوانی کے خلاف مسلسل جنگ جاری ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ نظام میں ایماندار کو عزت دی جائے گی۔ بدعنوانی سے پاک ایکو سسٹم بنانے کے لیے بے نامی پراپرٹی ایکٹ کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔

صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک سے لے کر دہشت گردی پر سخت حملے تک ایل او سی سے ایل اے سی تک سخت جواب دیا ہے۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کی شناخت مستحکم حکومت رہی ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ سنہ 2047 تک ہمیں ایک ایسا ملک بنانا ہے، جو ماضی کی شان سے جڑا ہو اور جس میں جدیدیت کے تمام سنہری باب ہوں۔ ہمیں ایک ایسا بھارت بنانا ہے جو 'خود کفیل' ہو اور اپنے انسانی فرائض کو پورا کرنے کے قابل ہو۔

صدر جمہوریہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری حکومت نے ملکی مفاد کو مقدم رکھا ہے۔ پالیسی اور فیصلوں میں قوت ارادی دکھائی ہے۔ میری حکومت کے تقریباً نو برسوں میں بھارت کے لوگوں نے پہلی بار بہت سی مثبت تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ سب سے بڑی تبدیلی یہ آئی ہے کہ آج ہر بھارتی کا اعتماد اپنے عروج پر ہے اور بھارت کے بارے میں دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج اس سیشن کے ذریعے میں اہل وطن سے اظہار تشکر کرتا ہوں کہ انہوں نے مسلسل دو بار ایک مستحکم حکومت کو منتخب کیا۔ میری حکومت نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا، پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ آج بھارت میں ایک مستحکم، نڈر، فیصلہ کن اور بڑے خوابوں والی کام کرنے والی حکومت ہے۔ آج بھارت میں ایک حکومت ہے جو غریبوں کے مستقل حل اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

ہم ایسا بھارت بنائیں گے، جس میں غریبی نہ ہو، آج بھارت میں ایک حکومت ہے جو تیز رفتار سے کام کر رہی ہے۔ بھارت میں ایک ایسی حکومت ہے جو اختراعات اور ٹیکنالوجی کے ذریعے عوامی بہبود کو سب سے زیادہ اہمیت دیتی ہے۔ ایک قابل فخر قوم کی تعمیر کے لیے۔ آج بھارت میں ایک ایسی حکومت ہے جو خواتین کے سامنے سے ہر رکاوٹ کو دور کرتی ہے۔ قبائلی روایت کو عزت دینے کا موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر بھارتی کا اعتماد اپنے عروج پر ہے اور بھارت کے بارے میں دنیا کا نظریہ بدل گیا ہے۔ بھارت جو کبھی اپنے زیادہ تر مسائل کے حل کے لیے دوسروں پر انحصار کرتا تھا، اب دنیا کے مسائل کو حل کرنے کا ذریعہ بن رہا ہے۔ وہ بنیادی سہولتیں جن کا ملک کی ایک بڑی آبادی دہائیوں سے انتظار کر رہی تھی، ان برسوں میں مل گئی ہیں۔

ہمیں کرپشن سے آزادی مل رہی ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا نے ملک کے کروڑوں غریبوں کو غریب ہونے سے بچایا ہے، انہوں نے 80 ہزار کروڑ روپے خرچ ہونے سے بچائے ہیں۔ میری حکومت نے ہر اس معاشرے کی خواہش پوری کی ہے جو صدیوں سے محروم ہے۔ غریب، دلت، پسماندہ، قبائلی، ان کی خواہشات کو پورا کیا اور انہیں خواب دیکھنے کا حوصلہ دیا۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details