نئی دہلی: پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس آج سے شروع ہو رہا ہے۔ اس موقع پر صدر دروپدی مرمو نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ پارلیمنٹ میں صدر دروپدی مرمو کی یہ پہلی تقریر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خود کفیل بھارت بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے میڈ اِن انڈیا اور خود کفیل بھارت مہم کی کامیابی کے فوائد حاصل کرنا شروع کر دیے ہیں۔ آج بھارت کی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت بھی بڑھ رہی ہے اور دنیا بھر سے مینوفیکچرنگ کمپنیاں بھارت آرہی ہیں۔ صدر مرمو نے کہا کہ میری حکومت غلامی کے ہر نشان، ہر ذہنیت سے چھٹکارا پانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ جو کبھی راج پاتھ تھا اب کرتویہ پتھ بن گیا ہے۔ انڈمان اور نکوبار کے 21 جزیروں کا نام بھی بھارتی فوج کے پرم ویر چکر جیتنے والوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔
صدر مرمو نے کہا کہ جن دھن-آدھار-موبائل سے لے کر ون نیشن ون راشن کارڈ تک فرضی استفادہ کنندگان کو ہٹانے تک، ہم نے ایک بہت بڑے مستقل اصلاحات کیے ہیں۔ گزشتہ برسوں میں ڈیجیٹل انڈیا کی شکل میں، ملک نے ایک مستقل اور شفاف نظام تیار کیا ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا نے ملک کے کروڑوں غریبوں کو غریب ہونے سے بچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیکس کی واپسی کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔ آج ریفنڈ آئی ٹی آر داخل کرنے کے چند دنوں کے اندر مل جاتا ہے۔ آج شفافیت کے ساتھ ساتھ جی ایس ٹی کے ذریعے ٹیکس دہندگان کا اعتماد بڑھا ہے۔
صدر مرمو نے کہا، میری حکومت کا واضح نظریہ ہے کہ بدعنوانی جمہوریت اور سماجی انصاف کے لیے سب سے بڑا دشمن ہے۔ اسی لیے گزشتہ برسوں سے بدعنوانی کے خلاف مسلسل جنگ جاری ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ نظام میں ایماندار کو عزت دی جائے گی۔ بدعنوانی سے پاک ایکو سسٹم بنانے کے لیے بے نامی پراپرٹی ایکٹ کو نوٹیفائی کر دیا گیا ہے۔
صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک سے لے کر دہشت گردی پر سخت حملے تک ایل او سی سے ایل اے سی تک سخت جواب دیا ہے۔ آرٹیکل 370 کو ہٹانے سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کی شناخت مستحکم حکومت رہی ہے۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ سنہ 2047 تک ہمیں ایک ایسا ملک بنانا ہے، جو ماضی کی شان سے جڑا ہو اور جس میں جدیدیت کے تمام سنہری باب ہوں۔ ہمیں ایک ایسا بھارت بنانا ہے جو 'خود کفیل' ہو اور اپنے انسانی فرائض کو پورا کرنے کے قابل ہو۔