ممبئی: بازار میں غیر یقینی صورتحال کے باوجود ملک میں ایکوئٹی میں سرمایہ کاری کرنے والی میوچل فنڈ اسکیموں کو سرمایہ کاروں کی حمایت جاری ہے۔ ایسوسی ایشن آف میوچل فنڈز ان انڈیا (اے ایم ایف آئی) کی جانب سے اپنے روٹ 2023 کی حیثیت کے بارے میں جمعرات کو جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق زیر جائزہ مہینے میں میوچل فنڈ انڈسٹری کی مختلف اسکیموں میں 20.5 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کے سرمائے کی خالص سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے۔ فروری کے مہینے میں ایکویٹی میوچل فنڈز میں خالص رقم کی آمد تقریباً 15 ہزار 700 کروڑ روپے تھی۔ اے ایم ایف آئی کی رپورٹ کے مطابق 31 مارچ 2023 تک میوچل فنڈ کی بانڈز اور حصص جیسی تمام اسکیموں میں زیر انتظام اثاثے 40,04,637.60 کروڑ روپے تھے، جس میں فنڈ آف فنڈز اسکیموں میں 66,590.41 کروڑ روپے کے اثاثے بھی شامل ہیں۔
مارچ کے اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے موتی لال اوسوال اے ایم سی کے چیف بزنس آفیسر اکھل چترویدی نے کہا، "ایک اثاثہ کلاس کے طور پر ایکویٹی سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار رہا۔ منفی خبروں کے بہاؤ کے باوجود سرمایہ کاروں کی آمد تیز رہی۔" انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ایکویٹی سرمایہ کاروں نے مارکیٹ کے سب سے زیادہ اتار چڑھاؤ والے وقت میں بہاؤ میں مندی کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق مالی سال کے اختتام کی وجہ سے مارچ 2023 میں سرمایہ کاروں نے ٹیکس بچانے کے لیے ایکویٹی سے منسلک بچت اسکیموں کے ساتھ فنڈز میں کل ملاکر 4.2 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی، جوفروری میں 2.3 ہزار کروڑ روپے کی مجموعی آمد کے مقابلے میں 84 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔