نئی دہلی: کورونا وبا سے نجات کی کوششوں کے دوران جغرافیائی سیاسی عوامل کے درمیان موجودہ مالی سال کے جون میں ختم ہونے والی سہ ماہی میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو 13.5 فیصد رہی جو کہ پچھلے مالی سال اسی سہ ماہی میں یہ شرح 20.1 فیصد تھی۔ رواں مالی سال کے آغاز سے ہی روس یوکین کے بحران کی وجہ سے عالمی افراط زر میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کا اثر عالمی معیشت پر بھی دیکھا گیا ہے۔ ملکی معیشت بھی اس سے بچ نہیں پائی۔ مانگ میں کمی تھی۔ اس درمیان کورونا کے کیسز میں اضافے کا بھی اثر پڑ رہا ہے۔
قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، حقیقی جی ڈی پی اس سہ ماہی کے لیے 36.85 لاکھ کروڑ روپے رہی جو جون 2021 کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں 32.46 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اس طرح اس نے گزشتہ مالی سال کی اسی سہ ماہی میں 20.1 فیصد کے مقابلے میں 13.5 فیصد کا اضافہ درج کیا ہے۔ موجودہ قیمتوں پر برائے نام جی ڈی پی کا تخمینہ 64.95 لاکھ کروڑ روپے ہے جو پچھلے مالی سال کی اسی سہ ماہی میں 51.27 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ اس طرح گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 32.4 فیصد کے مقابلے میں اس میں 26.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔