اردو

urdu

ETV Bharat / business

India USD 5 trillion economy بھارت 2029 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے

بھارت مالی برس 2028-29 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، بشرطیکہ جی ڈی پی اگلے پانچ برسوں میں نو فیصد کی مستقل شرح سے بڑھے۔ آر بی آئی کے سابق گورنر ڈی سبا راؤ نے پیر کے روز ان خیالات کا اظہار کیا۔ India may become a $5 trillion economy by FY29

India USD 5 trillion economy by FY29 only if it grows at 9% for 5 years: Subbarao
بھارت 2029 تک 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے

By

Published : Aug 16, 2022, 2:04 PM IST

حیدرآباد: بھارت مالی برس 2028-29 تک پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، بشرطیکہ جی ڈی پی اگلے پانچ برسوں میں نو فیصد کی مستقل شرح سے بڑھے۔ آر بی آئی کے سابق گورنر ڈی سباراؤ نے پیر کے اس خیال کا اظہار کیا۔ بھارت کی آزادی کے 75 برس کے موقع پر 'فیڈریشن آف تلنگانہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آن انڈیا ایٹ دی ریٹ آف 75- مارچنگ 5 ٹریلین اکانومی' کے موضوع پر، انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے 5 ٹریلین معیشت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے آٹھ بڑے چیلنجز ہیں۔ India may become a $5 trillion economy by FY2

سبا راؤ نے مزید کہا کہ نریندر مودی حکومت نے ریاستی سبسڈی پر بحث شروع کر دی ہے اور تمام سیاسی پارٹیاں اس صورتحال کے لیے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ریاستوں اور مرکزی حکومت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ ملک کے پاس اضافی بجٹ نہیں ہے۔ یقینی طور پر کچھ حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ سباراؤ نے کہا کہ انہیں اس بارے میں محتاط اور انتخاب کرنا چاہیے کہ ادھار کی رقم کے ساتھ مفت کیا دیا جاتا ہے۔ آنے والی نسلوں پر غیر ضروری قرضوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ ایف ٹی سی سی آئی کی ایک پریس ریلیز میں سباراؤ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارت 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مالی برس 2028-29 سے پہلے تصور کیا تھا۔

اس کے لیے ہمیں مسلسل اگلے 5 برسوں کے لیے 9 فیصد سالانہ جی ڈی پی کی شرح نمو حاصل کرنے کی ضرورت ہے... مجھے بھارت کے لیے آٹھ بڑے چیلنجز نظر آرہے ہیں۔ ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا کہ ہمیں پانچ ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کے خواب کو پورا کرنے کے لیے آٹھ بڑے چیلنجز درپیش ہیں۔ ان کے مطابق چیلنجز میں سرمایہ کاری میں اضافہ، پیداواری صلاحیت میں بہتری، تعلیم اور صحت کے نتائج، ملازمتیں پیدا کرنا، زرعی پیداوار میں اضافہ، میکرو اکنامک استحکام برقرار رکھنا، عالمی میگا ٹرینڈز کا انتظام اور گورننس کو بہتر بنانا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details