لاہور: پاکستان کی معاشی صورتحال ان دنوں بہت خراب ہے۔ پاکستانی عوام کو ان دنوں اشیائ ضروریہ کی خریدنے کے لیے اپنی جیبیں ڈھیلی کرنی پڑ رہی ہیں۔ پاکستانی عوام کو سب سے بڑا دھچکا اشیاء خورد نوش کی قیمتوں اضافے سے لگا ہے۔ پاکستان میں اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان پر ہیں۔ جس کی وجہ سے پاکستانی عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاکستان میں کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہاں ایک کلو چاول کی قیمت 70 پاکستانی روپے سے بڑھ کر 335 پاکستانی روپے ہو گئی ہے۔ تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث پاکستانی عوام کا جینا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کی بچت کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوا ہے۔ 10 میں سے 7 لوگ اپنی بچت میں کمی کی شکایت کر رہے ہیں۔ اس بات کا انکشاف گیلپ پاکستان اور ڈن اینڈ بریڈسٹریٹ کی جانب سے جاری کنزیومر کانفیڈنس انڈیکس سروے رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق سروے میں ملک بھر سے تقریباً 2000 فراد نے حصہ لیا۔
لوگ مہنگائی سے پریشان: زیادہ تر لوگوں نے سروے میں مہنگائی کی وجہ سے بچتوں میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا۔ دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق تازہ ترین سروے میں تقریباً 73 فیصد پاکستانیوں نے بچتوں میں کمی کی شکایت کی، جب کہ 60 فیصد افراد مہنگائی کے دوران بچتوں میں کمی سے پریشان ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں نے گزشتہ سروے میں اپنی بچت میں اضافے کا دعویٰ کیا تھا ان کی شرح بھی تازہ ترین سروے میں 7 فیصد سے کم ہو کر 5 فیصد رہ گئی ہے۔'