نئی دہلی: امریکی مالیاتی تحقیقی فرم ہندنبرگ کی رپورٹ اڈانی گروپ پر بھاری پڑ رہی ہے۔ اس کی اشاعت کے بعد سے، گوتم اڈانی کی قیادت والی کمپنیوں کے اسٹاک میں سونامی آئی ہے اور وہ بہت زیادہ گر رہے ہیں۔ حصص میں زبردست گراوٹ کا ایشیا کے امیر ترین شخص کی مجموعی مالیت پر بھی برا اثر پڑا ہے۔ گوتم اڈانی، جو اس وقت فوربس کے ریئل ٹائم بلینیئرز انڈیکس میں چوتھے نمبر پر ہیں، اچانک ساتویں نمبر پر آگئے ہیں۔ گوتم اڈانی سال 2022 میں دنیا کے ٹاپ 10 ارب پتیوں میں سب سے زیادہ کمانے والے صنعت کار تھے۔
وہ فہرست میں دوسرے نمبر پر پہنچنے میں کامیاب رہے, لیکن نیا سال 2023 بھارتی صنعتکار کے لیے بہت برا ثابت ہو رہا ہے۔ سال کے آغاز میں سب کچھ ٹھیک تھا, لیکن 24 جنوری کو امریکی ریسرچ فرم ہندن برگ کی رپورٹ آئی اور اڈانی گروپ کو نقصان ہونا شروع ہو گیا۔ اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ میں صرف دو دنوں میں 2.37 لاکھ کروڑ روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کی وجہ سے گوتم اڈانی کی دولت بھی کم ہو کر 100.4 بلین ڈالر رہ گئی۔ فوربس کے ریئل ٹائم بلینیئرز انڈیکس کے مطابق، گوتم اڈانی ٹاپ 10 ارب پتیوں کی فہرست میں چوتھے مقام سے ساتویں نمبر پر آ گئے تھے۔
اس اتار چڑھاؤ میں، وارن بفے، بل گیٹس اور لیری ایلیسن، جو طویل عرصے تک گوتم اڈانی سے نیچے تھے ان سے اوپر چلے گئے۔ ارب پتیوں کی فہرست میں تبدیلی کے بعد فرانس کے ارب پتی برنارڈ آرنلٹ 215 ارب ڈالر کی مجموعی مالیت کے ساتھ ٹاپ 10 میں پہلے نمبر پر موجود ہیں۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک 170.1 بلین ڈالر کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ ایمیزون کے شریک بانی جیف بیزوس 122.4 بلین ڈالر کی دولت کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں۔