نئی دہلی: بھارتی صنعت کار گوتم اڈانی کو امریکی ریسرچ فرم ہندنبرگ کی رپورٹ سے دھچکا لگا ہے۔ اگرچہ اڈانی گروپ نے اپنے 413 صفحات پر مشتمل جواب میں ہنڈن برگ رپورٹ کی تردید کی ہے، لیکن اس کے کاروبار اور حصص پر اس کا اثر نظر آرہا ہے۔ اس کی وجہ سے گوتم اڈانی بلومبرگ بلینیئر انڈیکس اب ٹاپ 10 کی فہرست سے بھی باہر ہو گئے ہیں۔ اڈانی اب بلومبرگ بلینیئر انڈیکس میں 11 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اس رپورٹ کے بعد گوتم اڈانی کو بڑا نقصان ہوا ہے۔ اب تک اڈانی گروپ کو تقریباً 36.1 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ یہی نہیں کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ کی وجہ سے اڈانی گروپ کو تقریباً 65 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
بتادیں کہ امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد سے اڈانی کے شیئرز میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ جیسے ہی یہ رپورٹ 24 جنوری 2023 کو جاری ہوا، اڈانی گروپ کے بہت سے شیئرز میں کمی دیکھی گئی۔ اڈانی گروپ میں ہلچل کے بعد اس کی مجموعی مالیت بھی متاثر ہوئی۔ اس کے بعد اڈانی گروپ نے ہنڈن برگ ریسرچ کے 88 سوالات پر 413 صفحات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ اسے بدنام کرنے کے لیے سامنے لائی گئی ہے۔