نئی دہلی: امریکہ میں سلیکن ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے دیوالیہ ہونے کے بعد بینکنگ اور مالیاتی خدمات کے شعبے میں بحران نے عالمی مالیاتی نظام کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اسی درمیان سوئٹزرلینڈ کا کریڈٹ سوئس بینک بھی دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچ گیا، جسے بچانے کے لیے بلا آخر یو بی ایس نے کریڈٹ سوئس کو خرید لیا۔ اس طرح دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکہ اور یورپ میں بینکنگ سسٹم کی کمزوری کھل کر سامنے آئی، جس سے بینک سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والے سرمایہ کاروں کے اعتماد مجروح ہوئے۔ گزشتہ ہفتے فیڈرل ریزرو کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 10 مارچ کو سلیکن ویلی بینک (SVB) کے دیوالیہ ہونے کے بعد امریکی سرمایہ کاروں نے چھوٹے علاقائی بینکوں سے تقریباً 120 بلین ڈالر نکال لیے۔
بینکنگ سیکٹر کے بحران نے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں کساد بازاری کے خدشات کو جنم دیا ہے۔ آکسفورڈ اکنامکس کے تجزیہ کاروں کا اس سلسلے میں کہنا تھا کہ 'اس بات کے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ مالیاتی صورتحال کو مضبوط کرنے سے امریکی معیشت کساد بازاری کی طرف چلے جائے گی اور دیگر G7 معیشتیں بھی متاثر ہوں گی۔'