آئی ایم ایف کی پیش گوئی ہے کہ اس برس عالمی معیشت سنہ 1930 کے بعد سب سے بڑی گراوٹ کا سامنا کرے گی۔
آئندہ ہفتے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی میٹنگ سے قبل 'بحران سے نمٹنے کے لئے ترجیحات' کے عنوان میں جورجیوا نے کہا کہ آج دنیا کو ایک ایسے بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ کوویڈ ۔19 نے ہماری معاشی اور معاشرتی صورتحال بہت تیزی سے خراب کردی ہے۔ اس سے پہلے ہم نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اس وائرس سے ہلاک ہورہے ہیں اور اس سے نمٹنے کے لئے لاک ڈاؤن کرنا پڑتا ہے، جس سے اربوں افراد متاثر ہوئے ہیں۔ کچھ ہفتے پہلے سب معمول پر تھا۔ بچے اسکول جا رہے تھے، لوگ کام پر جا رہے تھے، لیکن آج یہ سب خطرہ ہے۔
جارجیووا نے کہا کہ 2020 میں عالمی نمو کی شرح میں تیزی سے کمی واقع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ "ہمارا اندازہ یہ ہے کہ ہمیں سب سے بڑے خسارہ کا سامنا ہوگا۔"
آئی ایم ایف کے سربراہ نے کہا کہ صرف تین ماہ قبل ہم نے اندازہ لگایا تھا کہ ہمارے 160 ممبر ممالک میں 2020 میں فی کس آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ اب سب کچھ بدل گیا ہے۔ اب ایک اندازے کے مطابق 170 سے زیادہ ممالک میں فی کس آمدنی کم ہوگی۔