حیدرآباد کے بازاروں میں پیاز کی کمی اور طلب میں اضافہ، موسمی صورتحال سے یہاں کے بازاربے اعتدالی کے شکار ہورہے ہیں۔ پیاز کے بغیر سالن کا تصور بھی محال ہے اور سالن کے بغیر پکوان مکمل نہیں ہے۔ پیاز کاٹنے سے آنکھ سے آنسو نکلتے ہیں لیکن اب پیاز کے دام سن کر ہی آنکھ سے آنسو نکل رہے ہیں۔
بازاروں میں پیاز کی قیمتیں گزشتہ ڈھائی برس میں سب سے زیادہ ہوگئی ہیں۔ اچھے معیار کی پیازکی قیمت 50 تا 60 روپے تک پہنچ گئی ہے۔غیر معیاری پیاز کی اوسط قیمت 45 سے 50 فی کیلو درج کی گئی ہے۔ حالیہ دنوں کے دوران سبزیوں کے ساتھ ساتھ پیاز کی قیمتوں میں بھی اضافہ درج کیاگیا ہے۔
پڑوسی ریاستوں کرناٹک اورمہاراشٹر میں بارش کی وجہ سے بھی باورچی خانہ کی اس ہم شئے کی قیمت میں کمی کے موجودہ طورپر کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ اگست اور ستمبر میں بھی اس کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا جس کے بعد تلنگانہ اور اے پی کی حکومتوں نے اس معاملہ میں مداخلت کی تھی اور نیشنل اگری کلچر کوآپریٹیو مارکٹنگ فیڈریشن (نفیڈ) سے پیاز کی خریداری کی تھی جس کے بعد رعیتو بازاروں میں پیاز کو سبسیڈی پر فراہم کیاگیا تھا تاہم ایک مرتبہ پھر ایسی ہی صورتحال سامنے آئی ہے۔
ہول سیل مارکٹ میں معیاری پیاز کی قیمت 70روپے درج کی گئی ہے جس پر صارفین نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں پیاز کی قیمت میں اضافہ پر مارکٹنگ کے محکمہ نے 25روپے سبسیڈی کے ساتھ پیاز فراہم کی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پھر ایک مرتبہ ایسی ہی سبسیڈی فراہم کی جائے۔