تیل کی کھپت کم ہو جانے اور پیداوار بڑھ جانے کے باعث منگل کے روز امریکہ میں تیل کی قیمتوں میں کمی نظر آئی ہے۔
ڈبلیو ٹی آئی کا جون معاہدہ فی الحال فی بیرل .2 10.24 پر ہے، جو پچھلی بار کے مقابلے 19.87 فیصد کم ہے۔
امریکہ میں تیل کی قیمتوں میں گرواٹ کی وجہ سے تیل ساز کمپنیوں کو تیل ذخیرہ کرنے کے لیے ٹینکرز کی کمی کا سامنا کرنا پڑیگا کیونکہ تیل کی سپلائی جاری ہے اور تیل کی کھپت اور طلب میں کمی آئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتہ ڈبلیو ٹی آئی میں خام تیل کی قیمت گر کر صفر تک پہنچ گئی تھی۔
پٹرولیم ایکسپورٹنگ ممالک کی تنظیم (اوپیک) اور اس کے اتحادیوں کے مابین حالیہ پیداوار میں کٹوتی کے معاہدے کے باوجود کمی آئی ہے۔ ایسی امیدیں وابستہ تھیں کہ معاہدے سے تیل کی قیمتیں مستحکم ہوجائیں گی لیکن کوویڈ 19 وبائی بیماری کے ساتھ ہی تیل کی کھپت اور طلب میں بڑی حد تک کمی واقع ہوئی ہے جو تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہونے دے رہی ہے۔
موجودہ بازار میں کم ہورہی مانگ پر دباؤ ڈالا گیا ہے، جس سے خام تیل کی کمی کی صورتحال پیدا ہورہی ہے۔
تیل کی قیمت اب اس حد تک پہنچ گئی ہے کہ اعلی قیمت پیدا کرنے والی کمپنیاں ان قیمتوں پر تیل بیچنے کے بجائے دیوالیہ پن اعلان کرنے پر غور کررہے ہیں۔امریکہ کے بہت سارے پروڈیوسر گہری پریشانی کا شکار ہیں اور تجزیہ کاروں نے توقع کی ہے کہ امریکہ میں دیوالیہ پن کے نتیجے میں کچھ مہینوں کے لئے تیل کی کم قیمت میں اضافہ ہوگا۔