ملک کے دس ٹریڈ یونیئنز کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کی سبب پبلک سیکٹر کی بینکوں سمیت بینکنگ خدمات بدھ کو متاثر ہو سکتی ہے۔ زیادہ تر بینکوں نے آٹھ جنوری کی ہڑتال اور بینکنگ خدمات پر اس کے اثر بارے میں سٹاک ایکسچینج کو پہلے ہی اطلاع دے دی ہے۔
اے آئی بی اے، آل انڈیا بینک آفیسر ایسوسیایشن، بی ایف ایل، آئی این بی ای ایف، آئی این بی او سی اور بی کے ایس ایم سمیت مختلف بینکوں کے اہلکاروں کی تنظیم نے ہڑتال میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
ہڑتال کی وجہ سے بینک میں پیسہ جما کرنے، نکالنے، چیک کلیئرنگ اور انسٹرومنٹ جاری کرنے جیسی بینکنگ خدمات کی متاثر ہونے کی امید ہے۔
حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف بدھ کو ملک گیر ہڑتال میں تقریبا 25 کروڑ لوگوں کے حصہ لینے کی امید ہے۔ ملک کی مختلف ٹریڈ ینوینز نے آٹھ جنوری کو ملک گیر ہڑتال کے لئے گزشتہ ستمبر میں ہی اعلان کر دیا تھا۔
ایک مشترکہ بیان میں دس مرکزی یونیئنز نے کہا کہ ' وزارت مزدور، مزدوروں کی کسی بھی مطالبے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے اس ضمن میں دو جنوری کو ایک میٹینگ بھی بلائی گئی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مزدوروں کے تعلق سے حکومت کا رویئہ توہین کن ہے اور ایسے میں ہم پولیسیز کے ہاتھوں مزدوری کے لئے مجبور ہیں'۔