اس منصوبے کے تحت ایف پی ایس میں ای پی او ایس آلات کی تنصیب کے ذریعہ آئی ٹی سے چلنے والے نظام کے نفاذ، راشن کارڈوں کے ساتھ مستفدین کے آدھار نمبر کو ڈیٹا بیس میں ڈالنے اور ریاست، مرکز کے زیر انتظام خطوں میں بایومیٹرک اعتبار سے تصدیق شدہ ای پی او ایس لین دین کے ذریعہ سبسڈی والے اناج کی تقسیم راشن کارڈوں کی ملک گیر سطح پر پورٹیبلیٹی کے ذریعہ ممکن بنائی جاتی ہے۔
اس منصوبے پر عمل درآمد کی پیشرفت کا جائزہ صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان کے ذریعہ ریاستی وزرائے خوراک و ریاستی فوڈ سکریٹریوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً ملاقاتوں اور ویڈیو کانفرنسوں کے ذریعے لیا جاتا ہے۔ پچھلے چند مہینوں کے دوران، وزیر موصوف نے 13/04/20، 22/05/20 اور 18/06/20 کو ایسی متعدد ویڈیو کانفرنسیں طلب کی ہیں۔ اس کے علاوہ سکریٹری (ڈی ایف پی ڈی) اور جوائنٹ سکریٹری (پی ڈی) نے متعدد ویڈیو کانفرنسوں وغیرہ کے ذریعہ تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ عمل درآمد کی پیشرفت کا بھی بہت قریب سے جائزہ لیا ہے اور کسی بھی مسئلے اور چیلنج کے بروقت حل کے لیے تمام تکنیکی اور انتظامی تعاون ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کو فراہم کرایا جاتا ہے۔ او این او آر سی کے تحت تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں نے قومی پورٹیبلٹی کو شروع کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے اور ان میں تقریبا ًسبھی نے اس محکمہ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔
فی الحال "ون نیشن ون راشن کارڈ منصوبہ" کے تحت راشن کارڈز کی قومی پورٹیبلٹی کی سہولت بغیر کسی رکاوٹ کے یکم اگست دو ہزار بیس سے 24 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام خطوں کے مربوط کلسٹر میں شروع ہو چکی ہے جس میں تقریبا پینسٹھ کروڑ مستفدین ( این ایف ایس اے کی کل آبادی کا اسی فیصد) کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام خطے یہ ہیں: آندھرا پردیش ، بہار ، دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو، گوا ، گجرات ، ہریانہ ، ہماچل پردیش ، جھارکھنڈ ، کرناٹک ، کیرالہ ، مدھیہ پردیش ، مہاراشٹر ، میزورم ، اڈیشہ ، پنجاب ، سکم ، راجستھان، تلنگانہ ، تری پورہ ، اترپردیش ، جموں وکشمیر ، منی پور ، ناگالینڈ اور اتراکھنڈ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پوری راشن پورٹیبلٹی کے ساتھ ساتھ راشن کارڈ ہولڈر کی جزوی طور پر انحصار کے ساتھ سبھی تارکین وطن مزدوروں کے گروپ کی آمد ورفت ممکن ہو گی۔
مزید برآں، ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں کی تیاری کی بنیاد پر ڈی او ایف پی ڈی کے ذریعہ مارچ 2021 سے پہلے باقی 12 ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام خطوں( دو ڈی بی ٹی کیش ٹرانسفر یو ٹی سمیت) میں ون نیشن ون راشن کارڈ کی سہولت شروع کرنے کے لئے مربوط اور مستقل کوششیں کی جا رہی ہیں۔
کچھ اہم مسائل جن پر بقیہ بارہ ریاستی حکومتوں، مرکز کے زیر انتظام انتظامیہ کے ساتھ بات چیت کی جا رہی ہے، درج ذیل ہیں۔
اروناچل پردیش: حال ہی میں ایف پی ایس میں ای پی او ایس ڈیوائسز کی تنصیب کا آغاز ہوا ہے اور توقع ہے کہ تمام اضلاع میں یہ تنصیب اکتوبر 2020 تک مکمل ہوجائے گی۔
آسام: آئی ٹی ہارڈویئر (ای پی او ایس ڈیوائسز) کی خریداری کے مراحل میں ہے اور دسمبر 2020 تک قومی پورٹیبلٹی کو اہل بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جیسا کہ اطلاع ہے۔