امبانی نے پی ڈي پی يو کے کانووکیشن میں کہا کہ 'بھارت کی معیشت دو کھرب ڈالر کی تھی اور اس کے بعد گزشتہ 5 برسوں میں اس میں تقریباً 1 کھرب ڈالر کا اضافہ ہو گیا۔ اگر ایسا ہو سکتا ہے تو ہم کیوں نہیں اس میں اگلے 5 برسوں میں 2 ٹریلین ڈالر کا مزید کر سکتے ہیں'۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں اپنے خطاب میں امبانی نے کہاکہ بالکل، انھیں پورا یقین ہے کہ بھارت ایسا کر سکتا ہے اور کرے گا نئی نسل اس میں مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'بھارت صرف تعداد کے لحاظ سے ہی آگے نہیں بڑھے گا بلکہ اب ہمارے پاس انسانی تاریخ کی تیز تر ترقی کے ساتھ ہی ہر شہری کو بہتر معیار زندگی دینے کا موقع بھی ہے میری نظر میں نئے بھارت کی جو تصویر ابھرتی ہے اس میں لوگوں کے لیے بہتر خوراک، تعلیم، صحت کی سہولیات، بنیادی ڈھانچہ اور ماحولیات نظر آتا ہے۔
اس موقع پر انھوں نے یہ بتایا کہ امکانات کو حقیقت میں بدلنے والا سب سے اہم عنصر نئی تکنیک کی انقلابی طاقت ہے۔ آج بھارت اسی نئی ٹیکنالوجی کی پشت پر سوار ہوکر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔
مکیش امبانی نے بھارت کے ڈیجیٹائزیشن اور وزیر اعظم کی ڈیجیٹل اسکیموں کی تعریف کرتے ہوئے اسے بے مثال اور لاجواب بتاتے ہوئے کہا کہ دو سے تین سال کے دوران موبائل ڈیٹا کھپت کے لحاظ سے دنیا میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔ چار سال پہلےیہ 155 ویں نمبر پر تھا۔
آئندہ دو برسوں میں بھارت مصنوعی ذہانت، بلاك چین، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور دیگر تکنیکوں کو اپنانے میں بھی نمبر ایک پر ہو گا اور ان کا استعمال کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے اور چھوٹے تاجروں اور کاروباریوں کی مدد کرنے اور ملک کے شہروں اور دیہات کو اسمارٹ بنانے میں بھی کیا جائے گا۔
امبانی نے یہ بھی کہا کہ آج بھارت کی63 فیصد آبادی 35 سال سے کم عمر کے نوجوانوں کی ہے جس کی وجہ سے ملک میں تکنیکی ترقی اور سٹارٹ اپ وغیرہ کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔