مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج پارلیمنٹ میں مالی سال 2022-23 کے لیے مرکزی بجٹ 2022 پیش کریں گی۔ یہ بجٹ ایک ایسے وقت میں آئے گا جب ہندوستانی معیشت کووڈ وبا سے پیدا ہونے والے مسائل سے نکلنے کے لیے بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ Sitharaman to Present Union Budget 2022
آج صبح 11 بجے پیش کیا جانے والا بجٹ گزشتہ سال کی طرح پیپر لیس ہوگا۔ توقع ہے کہ حکومت اس عام بجٹ میں جی ڈی پی کی نمو کو بڑھانے اور بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے اقدامات کا اعلان کریں گی۔ اس بار انکم ٹیکس کی تجاویز میں تبدیلیاں متوقع ہیں کیونکہ 2014 سے انکم ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ وزیر خزانہ ٹیکس دہندگان کے لیے راحت کا اعلان کر سکتی ہیں۔ Expectations from Budget 2022
ماہرین کا خیال ہے کہ انکم ٹیکس کی موجودہ بنیادی چھوٹ کی حد کو ڈھائی لاکھ روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے اور بزرگ شہریوں کے لیے اسے بڑھا کر 3.5 لاکھ روپے کیا جا سکتا ہے۔ دوسرے سلیب میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔
کے پی ایم جی کی طرف سے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان کیے گئے ایک حالیہ پری بجٹ سروے کے مطابق 64 فیصد جواب دہندگان نے 2.5 لاکھ روپے کی بنیادی انکم ٹیکس چھوٹ کی حد میں اضافے کی توقع کی۔ کے پی ایم جی ان انڈیا کے پارٹنر اور نیشنل ہیڈ آف ٹیکسز راجیو ڈمری پارٹنر نے کہا، "ہمارا پری بجٹ سروے بتاتا ہے کہ ڈھائی لاکھ روپئے کی بنیادی انکم ٹیکس چھوٹ کی حد میں اضافے سے ٹیکس دہندگان کو راحت ملنے کا انتظار ہے۔ اس سروے میں حصے لینے والے دہندگان 10 لاکھ روپئے کے آمدنی والے سلیب میں ترمیم کی توقع کر رہے ہیں۔
توقع ہے کہ حکومت ہیلتھ کئیر شعبہ پر بھی خاص توجہ مرکوز کرے گی، کیونکہ کووڈ 19 وبائی مرض کے خلاف جاری جنگ میں یہ شعبہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں میں طبی خدمات کو مزید مضبوط کرنے اور چھوٹے شہروں کو ڈائگنوسٹک سینٹر، وینٹی لیٹرز، آئی سی یو اور آکسیجن پلانٹس جیسی سہولیات سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔
ریلوے بجٹ 2022 میں تیز رفتار سے چلنے والی ٹرینوں کا اعلان
ریلوے بجٹ بھی مرکزی بجٹ میں پیش کیا جائے گا۔ سنہ 2017 میں ریلوے بجٹ کو مرکزی بجٹ میں شامل کیے جانے کے بعد یہ چھٹا مشترکہ بجٹ ہوگا۔ اس سال بھارتی ریلوے کو مختص کیے جانے والے بجٹ میں نمایاں اضافہ دیکھنے کی امید ہے۔ سیمی ہائی سپیڈ ٹرینوں کو متعارف کرنے سے لے کر ریل نیٹورک کے بجلی کاری تک آئندہ برسوں میں قومی ٹرانسپورٹر کو بڑے پیمانے پر فروغ ملنے کا امکان ہے۔ گزشتہ سال وزیراعظم نریندر مودی نے یوم آزادی کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے 75 ویں ہفتہ کے دوران 75 نئی سیمی ہائی اسپیڈ وندے بھارت ایکسپریس ٹرینیں متعارف کرائی جائیں گی۔اس کے ذریعہ ملک کے ہر کونے کو ریلوے نیٹورک سے جوڑا جائے گا۔
نئی ٹرین سروس کی شروعات کرنے کے علاوہ ریلوے کی نئی لائینں بچھانے کے منصوبوں کا بھی بجٹ میں اعلان کیا جائے گا۔ ریلوے بجٹ میں ایل ایچ بی کوچز میں اضافہ کرنے کے ساتھ ماحول دوست جیسے سہولیات مہیا کرانے کا امکان ہے۔
گزشتہ روز مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر رام ناتھ کووند نے کہا کہ حکومت ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک کو تیزی سے جدید ترین بنا رہی ہے۔ پچھلے سات برسوں میں 24 ہزار کلومیٹر ریل روٹ کو برقی توانائی سے لیس کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نئی ریلوے لائن بچھانے کے ساتھ ڈبلنگ کا کام بھی جاری ہے۔
حکومت کی طرف سے تیار کردہ قومی ریل منصوبہ 2030 تک ریلوے نیٹ ورک کی صلاحیت میں توسیع کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا جا رہا ہے، تاکہ 2050 تک بھارت کو ترقی یافتہ ملک بنانے کے ہدف کو مکمل کیا جاسکے۔ اس منصوبے میں مستقبل کے لیے ریلوے نظام کی تعمیر کا تصور کیا گیا ہے۔یہ نہ صرف مسافروں کی مانگ کو پورا کرنے کے قابل ہوگا بلکہ مال لے جانے میں ریلوے کی حصہ داری کو 26 سے 27 فیصد کی موجودہ سطح کو بڑھا کر 40 سے 45 فیصد کردیا جائے گا۔
58 پراجیکٹس کو انتہائی اہم کے زمرے میں رکھا گیا ہے اور انہیں دسمبر 2022 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ 68 پراجیکٹس کو اہم قرار دیا گیا ہے اور انہیں مارچ 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ ان کے علاوہ وزارت ریلوے نے دسمبر 2023 تک اپنے نیٹ ورک کی 100 فیصد برقی کاری کا ہدف بھی مقرر کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Union Budget 2022-2023: بجٹ کے مشکل اصطلاحات کے معنی و مفہوم سمجھیں