ان لاک کے باوجود بھی بنکرز پریشانی سے دوچار ہیں۔ عید الضحٰی کا تہوار قریب ہے اور پیسے کی قلت کی وجہ سے بنکر غربت کے آنسو بہانے پر مجبور ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے بنارس کے للا پورہ علاقے میں بنکروں کے حالات کا جائزہ لیا اور کاروباریوں سے بات چیت کی۔
بنکر ادھیکار منچ کے قومی صدر ادریس انصاری نے بتایا کہ مارچ سے اب تک پاور لوم اور کرگھا بند ہے اب سبھی تجارتی سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں لیکن بنکر کا کاروبار ابھی بھی بند ہے۔'
مزید پڑھیں:اورنگ آباد: کسانوں کوبھاری نقصان، لاکھوں روپے کی فصل تباہ
انہوں نے کہا کہ کاروبار کو جب بھی پریشانیوں کے سامنا ہوتا تھا تو کاروباری بنکروں کے ساتھ میٹنگ کرتے تھے اس کے بعد کوئی فیصلہ لیتے تھے لیکن پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ جب کاروباریوں نے از خود فیصلہ لے کر لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا جس کی وجہ سے بنکرز کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ کاروباریوں نے 20 جولائی سے چھ اگست تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا جس سے بنکرز انتہائی پریشان ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ کا تہوار قریب ہے جس پر ہر شخص چاہتا ہے کہ اپنے مذہبی طور و طریقے سے عید منائیں لیکن کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے بنکرز فاقہ کشی پر مجبور ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ذریعے بنکروں کو چاول اور چنا ہی مل رہا ہے جس سے گزارا ممکن نہیں ہے۔'
ادریس انصاری نے بتایا کہ بنکر سماج اب حالات سے عاجز آکر دوسرے کاروبار سے وابستہ ہو رہے ہیں مثلا عارضی طور پر سبزی بیچ رہے ہیں، چائے اور پان کی دکان لگا رہے ہیں اور رکشہ چلانے پر مجبور ہیں لیکن حکومت بنکروں کی مالی امداد کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے'۔