بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع بنارس میں واقع سارناتھ کو بدھ مذہب کے ماننے والوں کے لیے مقدس مقام کا درجہ حاصل ہے اور یہی وجہ سے کہ یہ مقام دنیا بھر کے سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہتا ہے۔
لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ دو مہینے سے زائد عرصے سے یہاں ویرانیاں چھائی ہوئی ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں کی آمدورفت والی سڑکیں اب ویران ہیں وہیں تجارتی مراکز بھی پوری طریقے سے بند ہیں۔
تاجروں کو بھی شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سارناتھ کے مضافاتی علاقے کے ہزاروں تاجر بھکمری کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔ بیشتر تاجر ہینڈی کرافٹ اور ساڑیوں کا کاروبار کرتے ہیں جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوا کرتا ہے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ تمام دکانیں طویل عرصے سے بند ہیں۔
بدھ مذہب کے ماننے والوں کے مطابق مہاتما بدھ نے جب رہبانیت اختیار کی تھی تو سب سے پہلے سارناتھ آئے تھے اور اپنے پیروکاروں کو سب سے پہلے یہیں سے پیغام دیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں مہاتما بدھ کا ایک عظیم مجسمہ نصب ہے۔ اس مقام پر تاریخی میوزیم ہے جو دنیا بھر کے لوگوں کی دلچسپی کا سبب ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق رمضان المبارک کے بعد عیدالفطر کے ایام میں بنارس کے مسلمان سارناتھ کا رخ کرتے ہیں اور یہ سلسلہ دس دن تک مسلسل جاری رہتا ہے لیکن رواں برس یہ روایت ٹوٹ گئی اور عید کے ایام میں بھی اس مقام پر ویرانیاں طاری رہیں۔
عظیم سیاحتی مقام سارناتھ ویران گذشتہ دوماہ سے سارناتھ میں چند ہی افراد پوجا کرتے ہیں۔ قدرتی مناظر اور پرندوں کی چہچہاہٹ سے یہ علاقہ خوشنما رہتا ہے لیکن اب یہ مقام بالکل ویران ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سار ناتھ میں جہاں ماہانہ کروڑوں کی آمدنی ہوتی ہے اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہاں کی آمدنی پوری طرح بند ہوچکی ہے۔ اب حکومتی احکامات کے مطابق 8 جون کو کھلنے کی امید کی جا رہی ہے جس کے بعد دوبارہ لوگوں کی بھیڑ اور یہاں کے رونق کی بحالی کی توقع کی جا رہی ہے اب دیکھنا یہ ہوگا کہ سار ناتھ کی رونقیں کیسے بحال ہوتی ہیں۔