دھن تیرس کے موقعے پر بھارت میں قیمتی دھاتوں کی خریداری ہندو روایت کے مطابق شبھ (اچھی) تصور کی جاتی ہے اور لوگ دیوالی سے قبل سونے اور چاندی کی خریداری کرتے ہیں۔ تاہم انڈیا بلین اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن (آئی بی جے ) کے قومی سکریٹری سریندر مہتا کا کہنا ہے کہ 'رواں برس سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پیلی دھات کی خرید و فروخت گذشتہ برس کے مقابلے 25 فیصد کم رہی۔'
مہتا کے مطابق گذشتہ برسوں کے دوران بھارت میں دھن تیرس کے موقعے پر تقریبا 40 ٹن سونا فروخت ہوا تھا لیکن اس برس سونے کی قیمت میں اضافہ ہونے اور مسلسل مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کی کمی کی وجہ سے تقریباً 30 ٹن سونے کی خرید و فروخت ہوئی ہے، حالانکہ یہ خریداری بھی امید سے کئی گنا زیادہ ہے'۔
گذشتہ برس کے مقابلے اس برس سونے کی قیمت گھریلو بازار میں تقریباً 7000 روپے فی تولہ زیادہ ہے، سونا مہنگا ہونے کی وجہ سے خریداری میں نرمی آئی ہے۔
سریندر مہتا نے بتایا کہ 'اس برس بین الاقوامی بازار میں سونے کی قیمت تیز رہنے اور بھارت میں مہنگی دھاتوں پر درآمد ڈیوٹی میں اضافے کی وجہ سے سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، مزید لوگوں کے پاس نقد رقم کی کمی ہے۔ لہذا تہوار کے سیزن کے آغاز میں سونے کی طلب میں کمی دیکھی جارہی تھی، لیکن گذشتہ تین چار دنوں میں جس طرح سے خریداری میں تیزی آئی ہے اور دھن تیرس کے موقعے پر 30 ٹن سونے فروخت ہوئے۔'
اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ' پورے برس میں سونے کی درآمد قریب 800 ٹن تھیں، اس کے علاوہ 300 ٹن سونے کی ری سائیکلنگ ہوتی ہے، پورے سال کاروباری سرگرمیں تقریبا 300 دنوں ہوتی ہے، ایک دن میں اوسطاً 3.66 ٹن سونے کی خریداری ہوتی ہے، لیکن کھارمس اور پترپکش کے دوران خریداری کم ہوتی ہے، اس کی بھر پائی دھن تیرس کی خریداری سے ہوجاتی ہے، جب پورے برس میں سب سے زیادہ ایک دن میں ہی مہنگے دھاتوں کی خرید وفروخت ہوتی ہے'۔