نئی دہلی: چھ ماہ کی مسلسل گراوٹ کے بعد اکتوبر میں ایس آئی پیز کے ذریعہ میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری بڑھ کر 7،800 کروڑ روپے ہوگئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے صورتحال معمول کے مطابق بحال کی جانب لوٹ رہی ہے۔
شیئر خان بی این پی پریباس ہیڈ (انویسٹمنٹ سلیوشنز) گوتم کالیا نے کہا کہ' تاہم ایس آئی پیز کے ذریعہ سرمایہ کاری میں اضافے سے منافع کی امید ہے، جیسا کہ ہم نومبر کے ایکویٹی بازار میں تیزی کے اعداد و شمار دیکھ رہے ہیں۔
ایسوسی ایشن آف میوچل فنڈز ان انڈیا (ایم فی) کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ اس صنعت نے گذشتہ ماہ ایس آئی پی کے ذریعے 7،800 کروڑ روپے آئے تھے۔ رواں برس مارچ کے بعد ایس آئی پی کے توسط سے کسی بھی ماہ میں ہونے والی سرمایہ کاری میں یہ پہلا اضافہ ہے۔
اس کے ساتھ موجودہ مالی برس 2020-21 کے پہلے آٹھ مہینوں میں ایس آئی پی کے ذریعے سرمایہ کاری 55،627 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔
گوتم کالیا نے کہاکہ' بھلے ہی ایس آئی پی کے ذریعے سرمایہ کاری میں اضافہ مہینہ در مہینہ معمولی ہے، لیکن یہ اضافے اس جانب اشارے کررہی ہے کہ صورتحال معمول کے مطابق بحال کی جانب لوٹ رہی ہے۔ اسٹاک مارکیٹوں میں حالیہ تیزی سے خوردہ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا اور وہ ان کی سرمایہ کاری پر بہتر منافع ملتا دیکھیں گے۔ "