ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا نے مالی برس 2020-21 کے لیے جی ڈی پی کی شرحِ نمو منفی 7.5 فیصد تک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس سے قبل اکتوبر میں آر بی آئی نے مالی برس 2020۔21 کے لیے جی ڈی پی شرح نمو منفی 9.5 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا تھا۔ مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس کے بعد آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے ایک آن لائن بریفنگ میں اس سلسلے میں معلومات دی۔
پریس کانفرنس کے دوران آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ موجودہ مالی برس 2020-21 کے دوسرے ششماہی میں معاشی سرگرمیاں مثبت رہیں۔ آر بی آئی کی یہ پیش گوئی حالیہ معاشی سرگرمیوں میں ہلکی تیزی کے بعد سامنے آئی ہے۔
آن لائن بریفنگ میں آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے موجودہ مالی برس کی تیسری سہ ماہی میں جی ڈی پی کی شرح نمو میں 0.1 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 0.7 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی ہے۔ آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ دیہی علاقوں میں طلب میں اضافے کی وجہ سے معیشت کے مضبوط ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں بھی مانگ میں تیزی آئی ہے'۔
خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ملک گیر سطح پر نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالی برس کی پہلی سہ ماہی اپریل - جون میں جی ڈی پی شرح نمو منفی 23.9 فیصد درج کی گئی تھی۔
کورونا وائرس اور معیشت میں گراوٹ کے درمیان آر بی آئی نے کلیدی پالیسی نرخوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ اپنی مالیاتی پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں مرکزی بینک نے ریپو ریٹ کو 4 فیصد رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلسل تیسری بار ریپو ریٹ موجودہ سطح پر رکھا گیا ہے۔ افراط زر کی اعلی سطح اور جی ڈی پی میں کمی کے پیش نظر بہت سے معاشی ماہرین نے پہلے ہی پیش گوئی کی تھی کہ موجودہ سطح ہی پر ریپو ریٹ برقرار رکھے جائیں گے۔