ریزرو بینک آف انڈیا نے ملک اور دنیا میں بٹ کوئن جیسی کرپٹو کارنسیز کی بڑھتی ہوئی مقبولیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ کرپٹوکرنسی بھارتی معیشت کے مالی استحکام کو متاثر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک نے حکومت کو اس سلسلے میں اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔
وزیر مملکت برائے خزانہ انوراگ ٹھاکر بھی ان کرنسیوں پر خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کریپٹو کرنسی نہ تو کرنسی ہیں اور نہ ہی اثاثے ہیں، جو آر بی آئی یا سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کے براہ راست ریگولیٹری کے دائرہ سے باہر ہیں۔ لہذا حکومت اس پر ایک بل لائے گی۔
وزیرمملکت انوراگ ٹھاکر نے راجیہ سبھا میں کہاتھا کہ حکومت کرپٹو کرنسی پر جلد ہی قانون بنائے گی۔ مسٹر ٹھاکر نے وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہاتھا کہ 'کرپٹو کرنسیوں کے چلن پر ملک میں قانون کافی نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں بنائی گئی کمیٹیوں نے اپنی سفارشات دے دی ہیں اور اس سے منسلک بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کرپٹو کرنسیز کے لیے الگ الگ ممالک میں الگ الگ التزامات ہیں۔
گورنر شکتی کانت داس نے ان باتوں کا اظہار ایک نجی ٹی وی چینل کے انٹرویوں کے دوران کہی۔ مودی سرکار کا منصوبہ ہے کہ وہ ملک میں ہر قسم کے کریپٹوکرنسیز پر پابندی لگائے اور ایک مجاز ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرے۔ داس نے اس بارے میں زیادہ کچھ نہیں کہا، لیکن آر بی آئی ماضی میں متعدد بار ڈیجیٹل کرنسیوں پر اپنی تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔ اسے خدشہ ہے کہ اس سے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی اعانت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ مرکزی بینک نے سنہ 2018 میں بینکوں اور مالیاتی اداروں کو کریپٹوکرنسی سے کاروبار کرنے سے منع کیا تھا، لیکن سپریم کورٹ نے گذشتہ برس اس پابندی کو مسترد کردیا تھا۔
آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ ہم اب بھی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا ملک میں روپے کا ڈیجیٹل ورژن جاری کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں۔ آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر بی پی کانونگو نے حال ہی میں کہا تھا کہ آر بی آئی کی داخلی کمیٹی ڈیجیٹل کرنسی جاری کرنے کے طریقوں پر غور کررہی ہے اور بہت جلد اپنی سفارش دے گی۔جبکہ آر بی آئی اور حکومت ایسی کرنسی سے پریشان ہیں اور وہ اس کے خطرے کے بارے میں فکر مند ہیں۔
ڈیجیٹل کرنسی گذشتہ کچھ برسوں میں بہت مشہور ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے ممالک نے اپنی ڈیجیٹل کرنسی بھی جاری کی ہے۔ ان میں چین، سنگاپور، وینزویلا، تیونس اور سینیگال نے اپنی کریپٹو کرنسی جاری کردی ہے۔ ایسٹونیا، جاپان، فلسطین، روس اور سویڈن جیسے ممالک اپنی ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کی راہ تلاش کر رہے ہیں۔