شری گنگا نگر: ملک میں سب سے زیادہ مہنگا پیٹرول شری گنگا نگر میں فروخت ہورہا ہے۔ یہاں پاور پیٹرول کی قیمت 103 روپے فی لیٹر ہے تو وہیں عام پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 100.07 روپے کے پار ہوچکی ہے۔ عام ڈیزل کی قیمت تقریباً 92.07 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔ اب پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں سے عوام پریشان ہیں۔
بین الاقوامی مارکٹ میں خام تیل کی قیمت مستحکم رہنے کے باوجود، تیل کمپنیاں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں مسلسل اضافہ کررہی ہیں۔ بدھ کے روز مسلسل پیٹرول ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ درج کیا گیا۔ اگرچہ ریاستی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر 'وی اے ٹی' میں 2 فیصد کمی کر کے لوگوں کو ریلیف دینے کی کوشش کی تھی لیکن مسلسل قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے عوام کو زیادہ راحت نہیں مل رہی ہے۔
شری گنگا نگر شہر میں پڑوسی ریاست پنجاب کے مقابلے میں پیٹرول 10 روپے اور ڈیزل تقریباً 9 روپے مہنگا فروخت ہورہا ہے۔ اعلی نرخوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے، مہاراشٹر کے طرز کو اپنانے اور سینٹرل ایکسائز ڈیوٹی کو بھی کم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے، تاکہ شری گنگا نگر میں پنجاب سے پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ کو روکا جا سکے۔ راجستھان کی بنسبت پنجاب میں پیٹرول اور ڈیزل پر VAT کی شرح بہت کم ہے۔ لوگوں کا خیال ہے کہ 'گذشتہ دنوں ریاستی حکومت کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل پر وی اے ٹی میں 2 فیصد کی کمی محض مہنگائی کو کم کرنے کا دکھاوا ہے۔'
کورونا دور میں ریاستی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر VAT کی شرح میں اضافہ کیا، اس شرح کو کم کیا جانا چاہیے۔ مقامی پیٹرول پمپز بند ہونے کی راہ پر ہیں۔
مزید پڑھیں:پٹرول کی قیمت بیس پرائس سے تین گنا زیادہ
مہاراشٹر میں بھی پڑوسی ریاستوں میں وی اے ٹی کی شرح کم ہونے کی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ ہوتی تھی لیکن اس کو روکنے کے لیے حکومت نے سرحدی اضلاع میں پیٹرولیم مصنوعات کی شرح کو پڑوسی ریاست کے برابر کر دی۔ قیمت برابر ہونے کی وجہ سے اسمگلنگ رک گئی۔ مہاراشٹر حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔ پیٹرول ڈیزل مہنگا ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ راجستھان میں VAT کی شرح زیادہ ہونے کے ساتھ جودھپور ڈپو سے شری گنگا نگر تک کا فاصلہ ہے، اسی وجہ سے ٹرانزٹ چارج بھی زیادہ لگتا ہے۔