نرملا سیتا رمن نے سرکاری دائرہ کار کے بینکز، ایچ ڈی ایف سی بینک، آئی سی آئی سی آئی بینک، ایکسس بینک، کوٹک مہندرا بینک اور سٹی بینک کے اعلیٰ انتظامیہ کی میٹنگ میں بینکز کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی)کے ڈپٹی گورنر این ایس وشو ناتھن نے بھی جائزے میں حصہ لیا۔
مذکورہ میٹنگ بینکنگ شعبے سے متعلق تھی۔ اس کے بعد آنے والے دنوں میں ایم ایس ایم ای شعبے سے متعلق، آٹوموبائل سیکٹر، متعلقہ صنعتوں، مالی مارکٹ کے شراکت داروں اور ریئل اسٹیٹ سے متعلق میٹنگ ہوں گی۔ حکومت اعلیٰ نمو کو برقرار رکھنے اور سیکٹر سے متعلق مخصوص مسائل کے حل کی غرض سے مناسب پالیسی اقدامات کے لیے ان سے نتائج اخذ کرے گی۔
بینکنگ شعبے سے متعلق اس میٹنگ میں معیشت کی ضرورت کی مدد کے لیے مجموعی قرض کے نمو پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مزید برآں موجودہ مسائل سے نمٹنے کے لیے معاشی ترقی کے محرکات سے متعلق شعبوں کی بینک کس طرح مدد کر سکتے ہیں، اس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ خصوصاً این بی ایف سی، آٹو موبائل اور ایم ایس ایم ای شعبوں کی ضرورتوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
اس پس منظر میں بینکز نے ایم ایس ایم ای اور صارف مالی شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ آسان اور رکاوٹوں کے بغیر وصولی کا عمل تیز کرنے کے لیے جائزہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ بینکز نے پی ایس بی 59 منٹ ڈاٹ کام پورٹل پر 5 کروڑ روپے تک ایم ایس ایم ای کو کنٹیکٹ لیس ڈیجیٹل قرض کی حد بڑھانے کو اصولی طور پر منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سمت میں بڑھتے ہوئے پرسنل لون، وہیکل لون اور ہوم لون کے لیے خوردہ قرض دینے کے لیے پورٹل کے ذریعے کنٹیکٹ لیس ڈیجیٹل قرض دینے کی سہولت میں توسیع ہوگی۔
جائزے میں بینکز نے آر بی آئی کی پالیسی کے تحت بینکوں اور این بی ایف سی کے ذریعے مشترکہ طور پر قرض دینے کا عمل تیز کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔
جائزے میں بینکز نے این بی ایف سی اور ایچ ایف سی کے ایک لاکھ کروڑ روپے تک کے اثاثوں کی خریداری کے لیے حکومت کی جزو ی قرض کی ضمانت کو بروئے کار لاکر شعبے کی مدد جاری رکھنےکا عزم ظاہر کیا ہے۔
نیشنل ہاؤسنگ بینک (این ایچ بی) بھی ڈیولپرز لون کے علاوہ انفرادی ہاؤسنگ لون کے لیے این ایچ بی سے سرمایہ حاصل کرنے کی ایک نئی اسکیم پیش کی ہے، جنہیں ایچ ایف سی لکوی ڈٹی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاکہ سستے مکانوں کے لیے انفرادی قرض مہیا کرایا جائے۔