اردو

urdu

بے روزگار اور سیلف روزگار افراد کی خودکشی میں اضافہ

این سی آر بی کے مطابق سنہ 2018 میں خودکشی کے 134516 واقعات درج کیے گئے جو 2017 کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہیں۔ سنہ 2017 کے مقابلے میں خودکشی کی شرح میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مذکورہ اعداد شمار کے مطابق ایک لاکھ افراد میں سے ایک فرد کی خودکشی ہے۔

By

Published : Jan 18, 2020, 11:59 PM IST

Published : Jan 18, 2020, 11:59 PM IST

More unemployed, self-employed committed suicide than farmers in 2018
بے روزگار اور سیلف روزگار افراد کی خودکشی میں اضافہ

جرائم کا ریکارڈ رکھنے والے قومی ادارے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 2018 میں ہر روز اوسطا 35 بے روزگار اور 36 سیلف روزگار سے جڑے افراد نے خود کشی کی۔ اس کے ساتھ ہی سنہ 2018 میں دنوں زمرے کے افراد کو ملاکر 26085 افراد نے خودکشی کی۔

این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں سنہ 2018 میں 12936 بے روزگار اور سیلف روزگار یعنی ایسے افراد جو اپنا روزگار خود پیدا کرکے زندگی گزار رہے ہوں، ایسے 13149 افراد نے خودکشی کی، یہ اعداد کسانوں کی خودکشی سے زیادہ ہے، جبکہ اسی مدت میں زراعت سے جڑے 10349 افراد نے خودکشی کی ہے۔

این سی آر بی کے مطابق سنہ 2018 میں خودکشی کے 134516 واقعات درج کیے گئے جو 2017 کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہیں۔ سنہ 2017 کے مقابلے میں خودکشی کی شرح میں 0.3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مذکورہ اعداد شمار کے مطابق ایک لاکھ افراد میں سے ایک فرد کی خودکشی ہے۔

این سی آر بی نے حال ہی میں رپورٹ کہا کہ' ایس قدم اٹھانے والے کل 42391 خواتین سے 54.1 فیصد گھریلو جن کی تعداد 22937 ہیں، خودکشی کرنے والوں میں وہ قریب 17.1 فیصد ہیں۔

اس رپورٹ کے مطابق 1707 سرکاری ملازمین نے خودکشی کی، جو خودکشی کی کل تعداد کا 1.3 فیصد ہے۔ پرائیوٹ سیکٹرز میں ملازمت کرنے والے 5246 افراد نے خودکشی کی، جو خودکشی کی کل تعداد کا 6.1 فیصد ہے۔ سرکاری شعبے کے 2022 ملازمین نے خودکشی کی۔ جو کل تعداد کا 1.5 فیصد ہے۔

اسی طرح کے اقدامات کرنے والے طلباء اور بے روزگاروں کی تعداد بالترتیب 10159 اور 12936 ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details